کئی سال پہلے پولیس لفظ معاشرے کے ناسوروں کے لیے زہر سمجھا جانے والا ایک منظم نیٹورک/سسٹم تھا جو آج کل کرپشن میں غوطے لگانے کے ساتھ ساتھ کرائم و جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں لگ گیا ہے۔
ہر علاقے میں کرائم و جرائم پیشہ عناصروں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں کیا پولیس نہیں جانتی؟ نہیں صاحب یہ بات قابل قبول نہیں، پولیس ہر اس جرائم پیشہ و کرمنل کو جانتی ہے جو شہر کراچی میں چوری، ڈکیتی، قتل و غارت، منشیات فروشی، فحاشی،لینڈ گریبنگ، سمیت کئی سنگین جرائم و کرائم میں ملوث ہیں۔
کرمنلز عوام کو لوٹ کر پیسہ دیتا ہے، منشیات فروش منشیات بیچ کر پیسہ دیتا ہے، لینڈ گریبر زمینوں پر قبضہ کر کے پیسہ دیتا ہے، فحاشی کا اڈہ چلانے والے جسم فروشی کر کے پیسہ دیتے ہیں۔
ہر غیر قانونی کام کرنے والا پولیس کو پیسہ دیتا ہے، توپولیس آپ کی کیو سنے گی آپ تو کچھ نہیں دیتےپولیس کو آپ بھی دو آپ کی بھی سنوائی ہوگی، اب آپ چاہیں دنیا کا سب سے خراب کام کر کے پولیس کو پیسہ دو وہ آپکی سنے گی اور آپ کو سکیورٹی بھی فراہم کرے گی۔
رپوٹ: محمد عبدل ارحم