لاہور: عمران خان نے محسن نقوی کی تقرری کیخلاف کل احتجاج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، نگران وزیراعلیٰ کی تقرری نے الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری کا پول کھول دیا ہے، الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج کیلئے کارکنان کو جمع کرنے کی ہدایت بھی کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت سینئر رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیاسی ، انتخابی صورتحال اور نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کے خلاف آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں عمران خان نے محسن نقوی کی تقرری کو چیلنج کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی آصف زرداری کا فرنٹ مین ہے، محسن نقوی کی تقرری نے الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری کا پول کھول دیا ہے، پلی بارگین کرنے والے شخص کو نگران وزیراعلیٰ پنجاب لگا دیا گیا ہے۔
اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کیلئے کارکنان کو جمع کرنے کی ہدایت بھی کی۔
اپنی گاڑی، اپنا پٹرول استعمال کرونگا، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے 44 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں پی ٹی آئی کے 41 ارکان قومی اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کی درخواست دے دی۔
تحریک انصاف کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے ہی اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے 34 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے چند روز بعد مزید 35اراکین کے استعفے منظور کرلیے تھے جس کے بعد پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین کی تعداد 79 ہوگئی تھی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا استعفیٰ بھی منظور کیا گیا جس کے بعد مجموعی تعداد 80 ہوگئی تھی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعے متعلقہ حکام کو بھیجی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ کیونکہ اسپیکر قومی اسمبلی ابھی تک ہمارے تمام اسمبلی ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے، اس لئے پارٹی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسد عمر نے بتایا کہ اس سلسلے میں اپنی درخواست اسپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کر دی ہے، پی ٹی آئی کا اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہوگا۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے بھی ٹوئٹر پر جاری بیان میں فیصلے سے متعلق کہا کہ تحریک انصاف کے 45 ممبران اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لیے ہیں۔