اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے آر اوز کی طرف سے پی ٹی آئی کے 90 فیصد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے پر سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
صحافیوں سےغیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمارے امیدواروں کے کاغذات آر آوز آفس سے چھینے گئے، تحریک انصاف کو ٹارگٹ کر کے انتخابی عمل سے باہر کیا جا رہا ہے، لوگوں کو اٹھایا گیا، سر عام لوگوں کو مارا گیا،
جمہوری عمل پر یلغار کی گئی، میں نے زندگی میں ایسا کبھی نہیں دیکھا جو اب ہو رہا ہے، الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر اپنا کردار بھی ادا نہیں کیا، سپریم کورٹ کو اس پر ازخود نوٹس لینا چاہیئے، جمہوریت بچانے کے لئے عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن سے بائیکاٹ کسی صورت نہیں کریں گے، ہمیں بلا نہ بھی ملا تب بھی الیکشن لڑیں گے، سپریم کورٹ نے کہہ دیا الیکشن ہر صورت کروائیں گے، سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ پارٹی سے نشان لینا پارٹی تحلیل کرنے کے مترادف ہے،
پارٹی تحلیل کرنے کا اختیار صرف سپریم کورٹ کے پاس ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پارلیمان میں جانا چاہتے ہیں، ہمارے پاس پلان اے ، بی اور سی موجود ہے، اگر شفاف انتخابات ہوئے تو 8 فروری کو پی ٹی آئی کی جیت یقینی ہے،
انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ، مزید 14 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری
ملک میں سیاسی استحکام انتخابات کے ذریعے آئے گا، اگر یہ معاملہ نہ روکا تو پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش ہوگی۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی جانب سے بائیکاٹ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا انتخابات کے بائیکاٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے، کچھ بھی ہوجائے الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے،
ٹکٹوں سے متعلق منگل اور بدھ کو عمران خان سے مشاورت کروں گا، امیدواروں کے کاغذار نامزدگی مسترد ہونے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 550 سے زیادہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگیوں کی درخواستیں مسترد ہوئیں جن میں سے تحریک انصاف کے 380، مسلم لیگ ن لیگ کے 28 اور پیپلزپارٹی کے 40 کاغذات مسترد ہوئے،
یقیناً کچھ ٹیکنیکل پوائنٹ بھی اٹھائے گئے ہیں کہ کاغذات نامزدگی فارم پر دستخط موجود نہیں، تاہم آر اوز کے فیصلوں پر عدالتوں سے انصاف کی امید ہے، بلے کا نشان چھینا گیا تو جمہوریت کا نقصان اور پی ٹی آئی کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہوگا۔