کراچی : صدرکراچی چیمبرآف کامرس محمد ادریس کا کہنا ہے کہ ڈالر کی اڑان 152روپے سےشروع ہوئی ،174تک جا پہنچا ہے، جس کے باعث آج کی تاریخ میں بیرونی قرض 12.5سے بڑھ کر 13.5ارب ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صدرکراچی چیمبرآف کامرس محمد ادریس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کا بیان قابل تشویش ہے، ڈالرکی بڑھتی قیمت کامعمولی فائدہ اوربےپناہ نقصانات ہیں۔
صدرکراچی چیمبرآف کامرس کا کہنا تھا کہ اوورسیزپاکستانی تقریباً 8 ارب ڈالر بھیجتے ہیں ، روپے کی قدر کم ہونے سے ترسیلات میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا لیکن امپورٹ بل میں 65فیصد کا اضافہ بھی ہواجوانتہائی تشویشناک ہے۔
محمد ادریس نے کہا کہ غلط پالیسی کو صحیح ثابت کرنے سے گریز کیا جائے،چند لوگوں کےفائدےکےملک کے وسیع مفاد میں اقدامات کیے جائیں، ڈالر کی اڑان 152روپے سےشروع ہوئی ،174تک جا پہنچا ہے، جس کے باعث آج کی تاریخ میں بیرونی قرض بڑھ کر12.5سے بڑھ کر 13.5ارب ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ایک ہفتے میں 22 اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
ان کا کہنا تھا کہ سہ ماہی میں تقریباً 19ارب ڈالر کی درآمدات ہیں جو گزشتہ سال 11بلین ارب تھیں، مہنگائی بڑھتی رہی تو ہم برآمدات بھی نہیں کر پائیں گے۔
صدرکراچی چیمبرآف کامرس نے مزید کہا کہ وزیر اعظم، وزیر خزانہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلیں اور ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے مشاورت سے فیصلے کیے جائیں، ہم وینٹیلٹر پرہیں، سیاسی، اقتصادی اور معاشی حالت بہت خراب ہے۔
محمد ادریس کا کہنا تھا کہ آنے والےدنوں میں گیس بحران سے بھی برآمدات متاثر ہوں گی، جس سے شدید بحران اورمہنگائی کا طوفان دیکھ رہا ہوں۔