وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری لاپتا افراد سے متعلق قانون کا بل قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اب تک سینیٹ میں پیش نہ کیے جانے پر بول اٹھیں۔
سینیٹ میں شیریں مزاری نے مشتاق خان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی خاندان ہمارے پاس آتا ہے ہم اس کی قانونی امداد دیتے ہیں،
لاپتا کرنے کے عمل کو جرم قرار دینے کا قانون بنا دیا ہے، جرم قرار دینے کا بل قومی اسمبلی میں منظورہوگیا لیکن اب سینٹ میں نہیں لایا جارہا۔
نواز شریف علاج کے بغیر پاکستان گئے تو ان کی حالت بگڑ سکتی ہے، میڈیکل رپورٹ
ان کا کہنا تھاکہ لاپتا افراد سے متعلق قانون کا بل قومی اسمبلی سے سینیٹ میں بھیجا لیکن مہینے ہوگئے بل کیوں نہیں پیش ہورہا؟
انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے کہا کہ آپ اس بل کو ایوان میں لائیں۔ اس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھاکہ یہ بل میں نے نہیں،
وزارت پارلیمانی اموراورحکومت کو ایوان میں لانا ہے۔
اس پر شیریں مزاری کا کہنا تھاکہ ہم نے بل سینیٹ بھجوا دیا تھا اب یہ بل لاپتہ ہو گیا ہے۔