بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ نے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ شوبز کے ستاروں کو مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے حوالے سے بات کرنے پر ہراساں کیاجاتا ہے۔
بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ نے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ بھارت میں مسلمانوں نفرت کا فیشن بڑھتا جا رہا ہے۔ نصیرالدین شاہ نے او ٹی ٹی پلیٹ فارم زی 5 پر اپنی ویب سیریز تاج: ریجن آف ریوینج کی پروموشن کے سلسلے میں ایک انٹرویو کے دوران یہ تبصرہ کیا۔
نصیرالدین شاہ نے کہا کہ شوبز کے ستارے مسلم نفرت کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں۔ مگران کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ نصیرالدین شاہ نے شاہ رخ کے بیٹے آریان خان کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اس گرفتاری سے ایک خاص پیغام دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسے فلم میکرز گزرے ہیں جو کہ اہم ایشوز پر بنا خوف کے ایسی فلمیں بناتے تھے مگر اب فلم میکرز کے لیے حالات سازگار نہیں ہے۔
انٹرویو میں نصیرالدین شاہ نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے ذریعہ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کو گرفتارکیے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ 2021 میں کی جانے والی اس گرفتاری کے ذریعے حکومت یہ دکھانا چاہتی تھی کہ وہ کسی کو نہیں چھوڑ سکتے۔ مشہور شخصیات کو اوران کے خاندان پر ذاتی حملے کیے جارہے ہیں۔ نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ شاہ رخ خان کے بیٹے کی گرفتاری اشارہ ہے کہ اگر ہم اس کے ساتھ یہ کرسکتے ہیں تو کسی کے ساتھ بھی ایسا ہوسکتا ہے لہذا دھیان رکھیں۔
نصیر الدین شاہ نے بھارت میں مسلم نفرت کی موجودہ لہر کو خوفناک قرار دیا۔ انہوں نے اس نفرت کو ملک کی ترقی کے لیے خطرناک ترین قرار دیا کہ اس سے یہ آگے جانے کے بجائے پیچھےکی طرف جا رہا ہے۔