لاہور : عابد باکسر کی اہلیہ نے تصدیق کی کہ پنجاب پولیس گھر کے دروازے اور گیٹ زبردستی توڑ کر گھر میں داخل ہوئی اور ان کے شوہر کو گرفتار کر کے لے گئی۔
پنجاب پولیس کی جانب سے دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ جمعہ کی شام کو گرفتار کیے گئے عابد باکسر پولیس حراست سے فرار ہو گئے ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق عابد باکسر گرفتاری کے بعد مسلسل پولیس کو للکارتے رہے اور 3 ساتھیوں سمیت اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے۔ تاہم عابد باکسر کی اہلیہ نے پولیس حراست سے عابد باکسر کے فرار ہونے کو بے بنیاد قرار دیا۔
عابد باکسر کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ عابد باکسر کو پولیس کی بھاری نفری نے گھر سے گرفتار کیا،فرار کیسے ہوسکتے ہیں؟ پولیس عابد باکسر کے فرار ہونے سے متعلق غلط بیانی کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے گرفتاری کے بعد کیمرے بھی توڑ ڈالے،ڈی وی آر بھی ساتھ لے گئے ۔ اعلی حکام نوٹس لے کر عابد باکسر کی بازیابی کو ممکن بنائے ۔
عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی ضمانتیں ضبط کروائیں گے،احسن اقبال
عابد باکسر کی اہلیہ نے تصدیق کی کہ پنجاب پولیس گھر کے دروازے اور گیٹ زبردستی توڑ کر گھر میں داخل ہوئی اور ان کے شوہر کو گرفتار کر کے لے گئی۔ 60 سے 70 لوگ آئے گھر میں آئے اور سی سی ٹی کیمرے، ڈی وی آر، لیپ ٹاپ، موبائل فونز سب لے گئے۔ پولیس والوں نے عابد کو تشدد کا نشانہ بنایا، ہمیں بھی تھپڑ مارے گئے۔
عابد باکسر کی اہلیہ نے مزید کہا کہ خبریں چلائی جا رہی ہیں کہ ان کے شوہر فرار ہو گئے، عابد کو جتنا تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس کے بعد ان کی حالت ہی نہیں تھی کہ وہ مزاحمت کر سکیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ عابد کو رہا کیا جائے ان کیخلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ دوسری جانب پنجاب پولیس کی جانب سے دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ جمعہ کی شام کو گرفتار کیے گئے عابد باکسر پولیس حراست سے فرار ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ جمعہ کی شام کو پنجاب پولیس کے سابق ہائی پروفائل افسر کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق عابد باکسر کو دھمکیاں دینے کے الزام میں سی آئی اے نے گرفتار کیا گیا تھا۔ سابق انسپکڑ کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں واقع ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا، جس کے بعد انہیں سی ٹی اے ماڈل ٹاؤن تھانے منتقل کردیا گیا تھا۔