اسلام آباد : ایم کیو ایم کے بعد پیپلزپارٹی بھی وزیراعظم کے رویئے سے نالاں ہے ، پی پی رہنماؤں نے قیادت کو وزیر اعظم کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی اتحادیوں کے بیچ دوریاں بڑھنے لگی ، پیپلزپارٹی وزیراعظم سے جے یو آئی کو زیادہ اہمیت دیئے جانے پر نالاں ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پی پی رہنماؤں نے قیادت کو وزیر اعظم کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے کیونکہ پی پی قیادت پر وزیراعظم کو پارٹی تحفظات سے آگاہ کرنے کیلئے دباؤ ہے۔
پی پی زرائع کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوامیں پیپلزپارٹی کو مکمل نظراندازکیاجارہاہے، وزیراعظم پی پی اراکین کےترقیاتی منصوبوں کونظراندازکررہےہیں جبکہ جے یو آئی ف کو دیگر اتحادیوں کی نسبت زیادہ نوازا جا رہا ہے۔
ایم ڈبلیوایم کا وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ نہ دینے کا فیصلہ
وزیراعظم پی پی کی وزارتوں کے منصوبوں کو یکسر نظر انداز کر رہے ہیں اور وزارتوں کے منصوبوں کے افتتاح پر پی پی کے وزیر کو دعوت نہیں دی جاتی، زرائع
وزیراعظم نےجےیوآئی کی دعوت پرگزشتہ ماہ 2بارڈی آئی خان کادورہ کیا اور وزیراعظم کے دورہ ڈی آئی خان میں پیپلزپارٹی کی نمائندگی نہیں تھی جبکہ وزیراعظم کےدورہ منگلاڈیم کےدوران خورشیدشاہ موجودنہیں تھے۔
پی پی رہنماوں کی قیادت نے مشورہ دیا ہے کہ وزیراعظم کو بتائیں اتحادی حکومت ہماری مرہون منت ہے، جس پر بلاول بھٹو کی پارٹی رہنماؤں کو وزیراعظم سے معاملہ اٹھانے کی یقین دھانی کرادی ہے۔
وفاقی حکومت پیپلزپارٹی کو کم اور چھوٹے ترقیاتی منصوبے دے رہی ہے، جبکہ وزیراعظم کے پی میں جے یو آئی کو پیپلزپارٹی پر فوقیت دے رہی ہے، کے پی میں وفاق کے بیشتر ترقیاتی منصوبے جے یو آئی کو ملے ہیں۔