محکمہ اینٹی کرپشن نے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کے خلاف کرپشن کے مقدمات درج کرنے اور اوپن انکوائریاں کرنے کی منظوری حاصل کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف سیکٹری سندھ کی سربراہی میں اے سی سی ون کے اجلاس میں منظوریاں لی گئیں، اسسٹنٹ کمشنر مزمل رسول بگھیو سوبھودیرو، ائڈمنسٹریٹر مجید راجپوت اور محمود صدیقی ڈی ڈی او ریونیو لطیف آباد، اسسٹنٹ کمشنر خیرپور ناتھن شاھ قادر اقبلانی و دیگر کے خلاف کرپشن کی اوپن انکوائریز ہوں گی۔
مختیارکارخان محمد چنہ ، تپیداروں اسلم بھٹو، ساجد سومرو، قربان ودھو کے خلاف سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل کرکے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں کیس داخل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں پبلک ھیلتھ انجینئرنگ کے چیف انجینئر حیدرآباد خلیل سومرو، ایگزیکٹو انجنيئر ٹھٹھہ فرخ یوسفزئی، ایگزیکٹو انجینئر میرپور خاص احمد خان ابڑو اور ایگزیکٹو انجنیئر رئوف کولاچی کے خلاف بھی کرپشن الزامات کے تحت اوپن انکوائریاں کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت نے جہانگیر ترین گروپ کو منانے کی کوششیں مزید تیز کردیں
محکمہ اینٹی کرپشن نے کوآپریٹو سوسائٹیز کے ائڈمنسٹریٹر اعجاز شاھ، اویس راجپوت، آصف نواز، اکرم، ساجد سومرو، محمد عدنان کے خلاف کرپشن الزامات پر اوپن انکوائریز کی منظوری حاصل کرلی۔
اجلاس میں محکمہ تعلیم کے افسران ٹائون ایجوکیشن افسر لطیف آباد شبیر گجر، سابق ڈائریکٹر ایجوکیشن ڈی ایم سی سینٹرل محمد عرفان، ھیڈ ماسٹر قنبر شھداد کوٹ علی گوھر بابر، ٹیچر خداداد کالونی اسکول عبدالستار عباسی سمیت ودیگر کے خلاف بھی اوپن انکوائریز ہوں گی۔
تعلقہ ایجوکیشن افسر حکیم جمالی، ٹیچر گرلس اسکول لیاری غزالہ پروین اور سابق ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن عبدالوہاب عباسی کے خلاف کرپشن الزامات پر اوپن انکوائریاں کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔