کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے بجلی بند ہونے کے معاملے پر سی ای او کے الیکڑک کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اور وارنٹ کی ایک گھنٹے میں تعمیل کرانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ سندھ ہائی کورٹ میں بجلی بند ہونے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے سی ای او کے الیکٹرک کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کو وارنٹ کی ایک گھنٹے میں تعمیل کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ پولیس کوکہیں سی ای اوکےالیکٹرک کوایک گھنٹے میں لے آئیں۔
وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر کے الیکٹرک حکام عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ بجلی کےالیکٹرک کی وجہ سے بندنہیں ہے، پورے ملک کا نظام بیٹھا ہوا ہے۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے الیکٹرک کوماہانہ 60 لاکھ روپے بجلی کابل دیتا ہے، بجلی نہیں ہوگی تو عدالتیں کیسےچلائیں؟
عدالت نے ریمارکس دیئےبجلی نہیں ہے تو موبائل جنریٹر سےبجلی فراہم کرنا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے،
عدالتوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے کیسزکی سماعت نہیں ہو پارہی، لوگ چیخ رہے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا ایسی صورتحال میں ججز کیسے کام کریں؟ متبادل،بجلی فراہم کرنا بھی کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، ہمیں کسی چیز سے لینا دینا نہیں ہے۔
جسٹس صلاح الدین پہنور کا کہنا تھا کہ بجلی فراہمی سے متعلق سندھ حکومت اور ورک اینڈ سروسز کا نظام بھی مینول ہے، ہم سندھ حکومت پر انحصار نہیں کر سکتے، سندھ ہائی کورٹ بل دے رہا ہے توبجلی کیوں نہیں دے رہے؟کم ازکم ورکنگ ڈیزمیں تو عدالتوں کی،بجلی بند نہیں ہونی چاہیے۔
عدالت نے کہا کہ لکھ کردیں عدالتوں کوبلا تعطل،بجلی کی فراہمی کیسے یقینی بنائیں گے۔