اسلام آباد : وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ سکیورٹی اداروں اور پولیس کو بدنام کرنا عمران نیازی کی تازہ ترین چال ہے، یہ شخص 9 مئی کے واقعات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے،
شہبازشریف نے کہا ہے کہ سکیورٹی اداروں اور پولیس کو بدنام کرنا عمران نیازی کی تازہ ترین چال ہے، یہ شخص 9 مئی کے واقعات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے، جو ریاستی اداروں پر حملہ کرسکتا وہ کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ عمران نیازی 9 مئی کے واقعات میں اپنے قصور وار ہونے سے توجہ ہٹانے کیلئے گمراہ کن الزامات لگا رہا ہے۔
عمران نیازی کا قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کو بدنام کرنے کے پیچھے اس کی بدنیتی ہے۔ عمران نیازی کا قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کو بدنام کرنے کی تازہ چال پر کوئی غلطی نہ کریں۔ عمران نیازی کا نفرت، جھوٹ اور جھوٹی خبریں پھیلانے میں کلیدی کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ اعتراف جرم کرنے کی بجائے ’’حقوق کی خلاف ورزی‘‘ کے گمراہ کن اور بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔
سابق حکومت کی نااہلیوں کے اثرات سے عوام کو بچائیں گے, مریم اورنگزیب
اس کی نئی حرکات حیران کن نہیں ، میں اس کی حرکات سے حیران نہیں ہوں، جو ریاستی اداروں کے خلاف گندی زبان کا استعمال اور حساس اداروں پر حملہ کرسکتا ہے وہ کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ریاستی اداروں کےخلاف مسلسل غلیظ زبان استعمال کرنے، فوجی تنصیبات پر حملہ اورشہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کرنے والا شخص کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔
مزید برآں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں امن و امان کی صورتحال پر غور ہو گا،اجلاس میں سول اور عسکری قیادت شریک ہو گی۔ یاد رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں فوج اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے نقصانات اور کارروائیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی تھی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ فوج اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والے کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سیاسی مقاصد کی آڑ میں فوجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا،ملکی دفاعی،سلامتی کے اداروں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں۔