پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے گھریلو گیس صارفین کو نئےکنکشن پر پابندی ہٹانے اور پانچ سو روپےماہانہ میٹر رینٹ ختم کرنےکی ہدایت کر دی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا گھریلو گیس کنکشنز پر پابندی ختم کرانے کیلئے وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا۔سیکرٹری پٹرولیم نے نئے کنکشنز پرپابندی کی حمایت کی ۔تو چیئرمین نورعالم خان نےکہا مجھےانڈسٹری کی پرواہ نہیں،عام آدمی کو گیس ملنی چاہیئے۔گھریلو صارفین سے ماہانہ 500 روپے میٹررینٹ کی وصولی بھی غیرقانونی ہے اسے ختم کیا جائے۔
سیکرٹری پٹرولیم نےانکشاف کیاکہ اس سیکٹر کا گردشی قرضہ 1 سال میں 500 ارب بڑھ کر 1700 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔گردشی قرضہ ختم کرنےکیلئے سرکاری اداروں کے مابین اثاثوں کا تبادلہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔گیپگو اور نندی پور پاورپلانٹ پی ایس او کو دے کرگردشی قرضہ کلئیر کیا جائے گا۔پاورپلانٹس کے بدلے 300 سے 400 ارب روپے کے واجبات کلیئر کئے جائیں گے۔
بھاری گردشی قرضوں اور مہنگائی پر بحث کے دوران چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا چیف جسٹس اور بیوروکریسی کی تنخواہیں زیادہ ،وزیراعظم اور ایم این اے کی سب سے کم ہے،اس مہنگائی میں دال چاول خریدنا بھی مشکل ہے،حکومت پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کرے۔کمیٹٰی کا بائیکو کمپنی سے 44 ارب روپے کے بقایا جات وصول نہ کرنےپراظہار برہمی ،ڈیل کرنے والے ڈائریکٹر ایف آئی اے کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دیدیا۔
جبکہ متعلقہ کپمنی کا کہنا ہے کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے،عدالت کی ہدایات کے مطابق حکومت کو کمپنی کے خلاف کسی بھی منفی کارروائی سے روک دیا گیا ہے۔ کمپنی نے ماضی میں متعدد میٹنگیں کی ہیں اور یہاں تک کہ حکومت کے ساتھ ادائیگی کے منصوبے بھی شیئر کیے ہیں،مزید معاملا ت کے حوالے سے بات چیت کا عمل جاری ہے۔