لاہور: مسلم لیگ ن کے سنئیر رہنما اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کےمطابق خیبر پختونخواہ میں الیکشن ٹھیک ہوا ہے لیکن پنجاب میں نہیں ہوا۔اگر انتخابات صاف اور شفاف نہیں ہوئے تو کے پی کے میں ایک جماعت کی اکثریت کیسے ہوگئی،
اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اگر انتخابات صاف اور شفاف نہیں ہوئے تو کے پی کے میں ایک جماعت کی اکثریت کیسے ہوگئی، خواجہ سعد رفیق، خرم دستگیر، رانا ثنااللہ اپنی درخواستیں دائر کر رہے ہیں، یہ آج تک الیکشن نہیں ہارے۔
صحافی نے سوال کیا کہ فارم 45 کے مطابق لاہور سے نواز شریف ہار رہے تھے۔اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کہہ رہے ہیں آپ الیکشن کمیشن اور عدالتیں بند کردیں اور خود ہی فیصلہ کر لیں، چیزوں کو ضابطے اورقانون کے مطابق کریں ایگریشن سے نہیں، وزیر اعظم کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہ سکتا،اگر انہیں اپنے من پسند فیصلے چاہئیں تو پھر الیکشن کمیشن اور عدالتوں کو بند کردیں۔
قبل ازیں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) سب کے مینڈیٹ کا احترام کر تی ہے ،پنجاب میں مسلم لیگ( ن) کو سادہ اکثریت سادہ حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اگر کسی کوالیکشن نتائج پر کوئی اعتراض ہے تو اس کیلئے قانونی طور پر الیکشن ٹریبونل کا ادارہ موجود ہے جس میں وہ اپنی شکایت درج کروا سکتے ہیں۔
آصف زرداری کی بیرسٹر گوہر کو الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد
انہوں نے کہا کہ جو جماعت الیکشن نتائج پر شور مچا رہی ہے وہ کے پی کے سے آنے والے نتائج پر خاموش ہے ،وہاں پر تو اس جماعت کو اکثریت حاصل ہو ئی ہے، وہ خوشیاں منا اور مٹھائیاں تقسیم کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) کو بھی بعض حلقوں میں تحفظات ہیں لیکن ہم تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں ، مسلم لیگ( ن) کے سینئر اراکین خواجہ سعد رفیق اور رانا ثناء اللہ اپنے حلقوں سے ہار گئے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم بغیر سوچے سمجھے پٹیشن دائر کرنے کیلئے چل پڑیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ مسلم لیگ( ن)نے اپنی لیگل ٹیم تشکیل دیدی ہے،اس حوالے سے جو بھی قانونی چارہ جوئی ہو گی ،ہم کریں گے،ملک میں عدالتی نظام موجود ہے ۔