حکومت کی جانب سے پیٹرولیم صارفین سے موجودہ مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 362 ارب 48 کروڑ روپے کی پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت صارفین سے پٹرولیم لیوی کی وصولی جاری اور موجودہ مالی سال کے آخری تین ماہ میں بھی صارفین سے مزید 493 ارب لیوی وصولی کا منصوبہ ہے۔ ذرائع کے مطابق صارفین سے 362 ارب 48 کروڑروپے کی پٹرولیم لیوی گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے 237 ارب زیادہ وصول کی گئی۔
خیال رہے کہ موجودہ سال پیٹرولیم لیوی کا مجموعی ہدف 855 ارب روپے مقرر ہے تاہم ہدف پورا کرنے کیلئے پٹرولیم پر17 فیصد جی ایس ٹی کا آپشن بھی برقرار ہے۔
دوسری جانب وزیرِمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ جہاں سے سستا تیل ملا خریدیں گے۔ مصدق ملک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پہلی کھیپ آنے پرجائزہ لیں گے کہ روسی تیل ہماری کس قدرضروریات پوری کرتا ہے۔ حکومت کو توقع ہے کہ روسی ٹیسٹ کارگو ساڑھے 7 لاکھ بیرل خام تیل لے کر جون کے پہلے ہفتے میں پاکستان پہنچ سکتا ہے۔