پشاور: گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی الیکشن کی تاریخ دے کر پیچھے ہٹ گئے۔ رپورٹس کے مطابق گورنر کے پی کے نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھیجا ہے اس میں الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی الیکشن کی تاریخ دے کر پیچھے ہٹ گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر کے پی کے نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھیجا ہے اس میں الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔
گورنر کے پی کے کی جانب سے الیکشن کمیشن کو تمام اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کی ہدایت کی گئی۔گورنر خیبرپختونخوا نے 9 وجوہات کی بنا پر الیکشن تاخیر سے کرانے کا مراسلہ بھیجا ہے جس میں دہشتگردی ، سیکیورٹی عملے کی عدم دستیابی اور مردم شماری سے متعلق مسائل حل کرنے کی تجویز کی گئی۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارت دفاع اور داخلہ کو اعتماد میں لیا جائے۔چیف الیکشن کمنشر اور ممبران 28 مئی کو الیکشن کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
یہاں واضح رہے کہ گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد اور اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں عام انتخابات کیلئے 28 مئی کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دی تھی۔
توشہ خانہ کیس: عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل
اسلام آباد دورہ کے دوران گورنر نے الیکشن آف پاکستان کے دفتر میں اہم ملاقات کی جہاں انہوں نے الیکشن حکام کے ساتھ خیبر پختونخوا میں عام انتخابات سے متعلق دوسری مرتبہ مشارت کی اس سے قبل گورنر اور الیکشن کمیشن حکام کے درمیان مشاورتی اجلاس گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوا تھا۔
گورنر حاجی غلام علی نے الیکشن کمیشن کو دونوں مشاورتی اجلاسوں میں صوبہ کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ صوبہ میں امن و امان کے حالات سازگار نہیں ہیں،
سانحہ پشاور پولیس لائینز کے علاوہ آئے روز پولیس اہلکاروں پر مختلف اضلاع میں دہشتگردانہ حملے ہو ر ہے ہیں، ایسے حالات میں امیدواروں کیلئے انتخابی مہم چلانا ممکن نہیں ہو گا، گورنر نے بتایا کہ ہمیں انتخابی امیدواروں، انتخابات پر ڈیوٹی دینے والا عملہ اور ووٹرز کو تحفظ فراہم کرنا ہو گا، یہ وہ زمینی حقائق ہیں جس کی وجہ سے الیکشن میں مشکلات پیش آئیں گی۔
گورنر کا کہنا تھا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کے ساتھ دو دفعہ مشاورت کا عمل مکمل کیا جس کا واحد مقصد الیکشن کمیشن کے سامنے صوبہ کی مجموعی صورتحال سامنے رکھنا تھا، انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے اور میں نے مشارتی عمل مکمل کرکے عام انتخابات کی تاریخ دیکر اپنی آئینی ذمہ داری پوری کر لی ہے۔