صوبہ بلوچستان کے شہر خضدار میں قومی پرچم فروخت کرنے والے اسٹال پر دھماکے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور خاتون سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔
خضدار کے آزادی چوک پر یوم آزادی کی مناسبت سے لگائے گئے اسٹال پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو سیل کردیا جبکہ پانچوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا جن میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
خاتون سمیت واقعے میں زخمی ہونے والے بقیہ چاروں افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے خضدار بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
مائنس ون نہیں مائنس آل ہو گا، سب گھر جائیں گے: شیخ رشید
انہوں نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں اور واقعے میں ملوث عناصر کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے خضدار سمیت صوبہ بھر میں حفاظتی اقدامات کو مزید مؤثر بنانے اور زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب بلوچستان میں شرپسندوں نے قومی پرچم کے اسٹال کو نشانہ بنایا ہے بلکہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھی وہ قومی پرچم کے اسٹال پر حملے کر چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے دارالحکومت کوئٹہ میں سڑک کنارے لگائے گئے قومی پرچم فروخت کرنے والے اسٹالوں کو نشانہ بنانے والے دستی بم حملے میں ایک شخص ہلاک اور دو بچوں سمیت 14 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔