کراچی: کراچی میں تین بیٹیوں اور بیوی کو قتل کرنے والے گھر کے سربراہ نے پولیس بیان میں انکشاف کیا کہ بیوی کو سمجھاتے سمجھاتے تنگ آگیا تو سوچا سب کو مارکے خودکشی منصوبہ بنایا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں تین بیٹیوں اور بیوی کو قتل کرنے والے گھر کے سربراہ نے پولیس کو دیئے گئے بیان کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
زخمی فواد نے بیان میں کہا کہ دوپہرایک بجے میں گھر گیا تو نیچے والدہ سے ملنے گیا، سلام کرنے کے بعد واپس اوپر اپنی بیوی اور بچوں کے پاس چلا گیا۔
ملزم کا کہنا تھا کہ میری بیوی لڑنے لگی کہ ہر بار آپ نیچے امی سے مل کر اوپر کیوں آتے ہیں، یہ بات کافی بڑھنے لگی میں نے ٹھنڈے دماغ سے کافی سمجھانے کی کوشش کی۔
فواد نے بتایا کہ اسی دوران میری دوسری بیٹیاں اسکول سے واپس آگئیں ، ملکر کھانا کھایا، میری بیوی نے ہمارے ساتھ کھانا نہیں کھایا اور بدتمیزی کرتی رہی، میرا اپنی بیوی سے جھگڑا چل رہا تھا۔
گھر کے سربراہ نے کہا کہ کھانا کھانے کے بعد میری بیوی نے مجھ سےبدتمیزی شروع کردی، میری بڑی بیٹی جو کہ پڑھ رہی تھی وہ رونے لگی اور کہنے لگی آپ لوگوں کے جھگڑے میں ہم پریشان ہوتے ہیں۔
ملزم نے بتایا کہ میری دوسری دو نوں بیٹیاں سونے کیلئےلیٹ گئی تھیں، میں باہر والے روم میں تھا بیوی نے نہانے جانا تھا، بیوی نہانے جانے سے پہلے پھر پھڈا کرنے آگئی، میں اس کو سمجھاتے سمجھاتے تھک گیا تھا، تو سوچا سب کو مارکے خودکشی منصوبہ بنایا اوراپنے بھائی کو بھی بتایا۔۔
فواد کا کہنا تھا کہ میں پیسوں کی وجہ سے سخت ڈپریشن میں تھا، آخر میں نے فیصلہ کیا کہ سب کو ختم کرکے خودکشی کرلوں گا۔
ملزم نے بیان میں کہا کہ جب بیوی واش روم گئی تو میں نے بڑی بیٹی کے گلے پر چھری پھیری، پھر دونوں بیٹیاں جو سو رہی تھیں ان کے گلے پر چھری پھیری ، پھر بیوی کو بولا باہر آجاو،اس کے باہر آتے ہی گلے پر چھری پھیر دی۔
ملزم کا کہنا تھا کہ اپنی بیٹیوں کی تصاویر میں نے انویسٹر زکو بھیجی ، انویسٹرز کو لکھا میں نے اپنی فیملی کو ختم کردیا ہے اور میں اب اپنی جان لینے لگا ہوں، پھر میں نے اپنے گلے پر چھری پھیر دی۔
فواد نے بتایا کہ انویسٹرز میں مزمل، فیصل،نعمان بھائی ہیں جبکہ مقبول الٰہی،حامد نواز اور ریاض بھائی بھی انویسٹرز میں شامل ہیں۔