اسلام آباد:جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کو بیرونی قوتوں نے اپنے ایجنڈے کیلئے سیاست میں ایجیکٹ کیا، ان کو دوبارہ سیاست میں لانے کی بات کرنے والا غدارہوگا،
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کو بیرونی قوتوں نے اپنے ایجنڈے کیلئے سیاست میں ایجیکٹ کیا، ان کو دوبارہ سیاست میں لانے کی بات کرنے والا غدارہوگا، عمران خان کوقانون اور نیب نے گرفتارکیا ،اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، احتساب کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہیئے،پی ٹی آئی کو معاہشرے کا ناسور قرار دیا جانا چاہئے۔
انہوں نے موجودہ صورتحال پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو ان کے حوالے کیا گیا، یہ خود کہتے ہمیں فلاں نے حکومت دی، معاشرے کو تقسیم کیا ، نئی نسل کو جو سبق پڑھایا گیا ، ان کی سوشل میڈیا پوسٹ پر ایسی ایسی باتیں سامنے آتی ہیں کہ ان کو مسلمان کہنا بھی جائر ہوگا؟ایسا طبقہ تشکیل دینا کہ کوئی نعوزباللہ پیغمبر قراردے رہا ہے، کوئی مقام نبوت پر پہنچانا چاہتا ہے، کچھ ایسی اخلاق سے گری باتیں جو میری زبان زیب نہیں دیتی کہ میں پبلک مقام پر کروں۔
قوم اس کا حساب لے گی۔ ملک لاوارث نہیں ہے، ملک کے چپے چپے پر قربانی دینے والے موجود ہیں، ہم نے بھی ملین مارچ کئے احتجاج کئے لیکن ایک گملا نہیں ٹوٹا، ہمارے احتجاج بھی ناراضگی کی بنیاد پر تھے، لیکن ہم نے ملک کے اثاثوں کو اپنا اثاثہ سمجھا اور اس کا خیال کیا۔
عمران خان کی گرفتاری پر صرف تربیت یافتہ بلوائی باہر آئے جنہیں زمان پارک ٹریننگ دی گئی
انہوں نے بداخلاقی اور منافقت کا نام ریاست مدینہ رکھا ہوا تھا، ریاست مدینہ میں قانون سب کیلئے برابر تھا، اب قانون حرکت میں آیا تو برداشت کرو، قومی اداروں کے دروازت توڑ کر داخل ہونا، قومی تنصیبات کو نقصان پہنچانا، پھر بغاوت کس کو کہتے ہیں؟ کتنی تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا۔
پی ٹی آئی کو معاہشرے کا ناسور قرار دیا جانا چاہئے۔سیاست اور ملک کیلئے ناسو ر ہے، ایسے عناصر کا خاتمہ ہونا چاہیئے، ایسے عناصر کو دوبارہ سیاست میں لانے کی بات کرنے والا غدارہوگا، ہم اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، ان سے اختلاف بھی کرتے ہیں، آج ہم اپنا بجٹ خود بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں،
فیٹف، آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور پیرس کلب ہمارے فیصلے کرتے ہیں، فیٹف کی ایماء پر قانون سازی کی گئی ہم اس کا حصہ نہیں بنے،قانون اور نیب نے گرفتارکیا ہے، جب باقیوں کو نیب پکڑتا تھا پھر ٹھیک تھا، اب غلط ہوگیا ہے، احتساب کو انجام تک پہنچنا چاہیئے،بیچ میں چھوڑنا زیادتی ہوگی،روز اول سے مئوقف ہے عمران خان پاکستان کی سیاست میں غیرضروری عنصر ہے، اس کو بیرونی قوتوں ،لابیوں نے ایجیکٹ کیا ہے، نکالنا ضروری ہے۔
یہ بین الاقوامی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے پاکستان کی سیاست میں انجیکٹ کیا گیا ہے، یہ پاکستان کی سیاست کو جانتا ہی نہیں ہے۔