لاہور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ پہلے اپنے لوگوں کو امیر کرو پھران پر ٹیکس لگاؤ، پنجاب کے بزنس مین اکٹھے ہوجائیں تو انہیں سرمایہ کاری کی گارنٹی دیتا ہوں،
انہوں نے چارٹر آف اکانومی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ تاجروں کا خیال رکھا ہے ،چارٹر آف اکانومی پر بات کرنے کی ضرورت ہے، پنجاب کے بڑے بزنس مین اکٹھے ہوجائیں، میں سرمایہ کاری کی گارنٹی دیتا ہوں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
جو کام کاروباری لوگ کرسکتے ہیں وہ حکومت نہ کرے۔کاروباری حضرات سے پیسا کمانے کے بعد ٹیکس لیا جائے، مہاتیر محمد نے کہا تھا کہ پہلے اپنے لوگوں کو امیر کرو پھر ٹیکس لگاؤ، لیکن یہاں غریب مر رہا ہے وہ مزید ٹیکس کہاں سے دے گا؟معیشت پانچ دس سالوں کیلئے نہیں نسلوں کیلئے بنانی پڑتی ہے۔معیشت کی بہتری ہماری آنے والی نسلوں کیلئے ضروری ہے۔
ملک میں معاشی عدم استحکام کا ذمہ دارعمران خان مائنڈ سیٹ اور مشن ہے
70 سال سے گوادر تھا کسی کو نظر نہیں آرہا تھا میں نے گوادر کا چین کے ساتھ معاہدہ کیا۔چین کا معاشی منصوبہ 50 سال کا ہے، ہمیں بھی مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ معاشی منصوبہ بندی چند سالوں کیلئے نہیں برسوں کیلئے ہوتی ہے۔
سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں انفرادی کی بجائے اجتماعی سطح پر سوچنا ہوگا۔ پاکستان میں آگے جانے کی صلاحیت موجود ہے، ملک کی ایکسپورٹ کو بڑھا کر مسائل کو حل کرسکتے ہیں۔ عمرا ن خان کو بھی مشورہ دیا تھا ہمارے ساتھ جوکرنا ہے کرلے لیکن معیشت کیلئے چارٹر آف اکانومی کرتے ہیں۔ پاکستان 40 سالوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔