بھارت میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما راہول گاندھی نے اپنی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں مقیم بھارتی افراد جمہوریت اور ملک کے آئین کے لیے کھڑے ہوں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق راہول گاندھی نے نریندر مودی اور بی جے پی پر ملک کو تقسیم کرنے، بے روزگاری اور تعلیم جیسے اہم مسائل پر توجہ دینے میں ناکام ہونے کا الزام لگایا۔
اپوزیشن لیڈر نے مین ہٹن کے جیکب جیوٹس سینٹر میں انڈین اوورسیز کانگریس یو ایس اے کے پروگرام میں تقریباً 700 افراد کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے لیے بدتمیزی کرنا، مغرور ہونا، متشدد ہونا، یہ ہماری اقدار نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ راہول گاندھی اس وقت امریکا کے تین شہروں کے دورے پر ہیں جس کے دوران وہ کیلیفورنیا کی سٹینفورڈ یونیورسٹی اور واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل پریس کلب میں خطاب کریں گے۔
دریں اثناء امریکی کانگریس کے رہنماؤں نے مودی کو رواں ماہ کے آخر میں کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کی دعوت دی ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں کہا کہ جدید بھارت ہمارے آئین اور ہماری جمہوریت کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا۔
راہول گاندھی نے چین کے اثر و رسوخ کو دور کرنے کے لیے بھارت اور امریکا کے درمیان مضبوط شراکت داری پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں جن چیزوں کے بارے میں سوچنا ہے وہ ہے انڈیا اور امریکا کے درمیان پل۔ ہم چین کے چیلنج کا مقابلہ کیسے کریں گے۔