اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے گھر کارروائی کو تسلیم کرلیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ ابھی اطلاع ملی ہے بیرسٹر گوہر کے گھر پولیس پہنچی ہے، پولیس ایک اطلاع پر اشتہاریوں کی تلاش میں ایک گھر پہنچی وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا مذکورہ گھر بیرسٹر گوہر کا ہے اور پولیس واپس آگئی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں ترجمان وفاقی پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ نہ ہی پولیس نے کسی پر کسی قسم کا تشدد کیا اور نہ ہی اس دوران کوئی دستاویزات اٹھائی گئی ہیں بلکہ یہ ایک معمول کی کارروائی تھی اس حوالے سے مزید تحقیقات عمل میں لائی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں بلے کے نشان سے متعلق کیس کی براہ راست سماعت میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے گھر پر چھاپے کا تذکرہ ہوا،
سپریم کورٹ میں براہ راست سماعت میں بیرسٹر گوہر کے گھر چھاپے
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کے سامنے اپنے بیان میں بیرسٹر گوہر خان نے بتایا کہ ابھی اطلاع ملی ہے کہ کچھ لوگ میرے گھر گئے ہیں،
وہاں سے وہ سب کاغذات اٹھا کر لے گئے اور میرے بیٹے و بھتیجے کو بھی مارا ہے، میں جانا چاہ رہا ہوں۔
بتایا گیا ہے کہ اس پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’چوہدری صاحب اس طرح ہوا ہے تو نہیں ہونا چاہیئے، اس معاملے کو دیکھیں‘،
جس کے جواب میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’میں دیکھ لیتا ہوں‘ اس کے ساتھ ہی ایڈیشنل اٹارنی جنرل کمرہ عدالت سے روانہ ہوگئے۔