کراچی: شہر قائد میں ڈینگی کے کیسز میں ہوشربا اضافے کے بعد پلیٹلیٹس کی طلب بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے بحران سنگین ہوگیا ہے۔
شہر قائد میں ڈینگی کے بڑھتے مریضوں کے بعد اب میگا پلیٹلیٹس کا بحران جنم لینے لگا ہے جبکہ میگا پلیٹلیٹس کی مہنگی کٹس اور مشینوں کے سبب شہر کے چند ہی بلڈ بینکز میگا یونٹ پیلیٹیلٹس بنا رہے ہیں۔
کیسز میں ہولناک اضافے کے سبب پلیٹلیٹس کے طلب کئی گناہ بڑھ چکی ہے جبکہ پلیٹیلٹس کا انتظام شہریوں کے لیئے وبال جان بن چکا ہے اور وہ اپنوں کی جان بچانے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
شہر میں موجود تمام سرکاری اسپتالوں میں پلیٹلیٹس دستیاب نہیں ہیں جبکہ اس وقت جو ڈینگی کا مرض پھیل رہا ہے اس میں مینول پلیٹلیٹس اثر نہیں ہورہے ہیں، جہاں ایک جانب مریضوں کو میگا پلیٹلیٹس کی اشد ضرورت ہے وہیں دوسری جانب میگا پلیٹ لیٹس کا بحران شدید ہوگیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات سستی کرنے کیلئے حکومت کا آئی ایم ایف سے بات چیت کا فیصلہ
اس ساری صورتحال میں صوبائی حکومت اور محکمہ صحت سندھ کی طرف سے میگا پلیٹلیٹس کی فراہمی کے لیے کوئی حکمت عملی نہیں بنائی گئی ،نجی بلڈ بینگز میں میگا پلیٹلیٹس کی ایک بوتل کی قیمت 40 ہزار سے زائد تک جاپہنچی ہے جبکہ شہر کے بشتر بلڈ بینک میں میگا پلیٹلیٹس بنائے ہی نہیں جارہے ہیں۔
سرکاری اسپتال میں بھی صرف داخل ہوئے مریضوں کے لیئے میگا پلیٹلیٹس فراہم کیے جارہے ہیں،میگا پیلیٹیلٹس کا انتظام شہروں کے لیئے وبال جان بن چکا ہے۔
محکمہ صحت اور اس کے ماتحت ادارے میگا پلیٹلیٹس کی دستیابی یقینی بنانے اور منافع خوری کو روکنے کے بجائے شہریوں سے خون کے عطیات کی اپیلیں کررہے ہیں جبکہ کراچی میں ڈینگی وائرس کے سبب شہریوں کو ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔