گوجرانوالہ : مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کے سہولت کاربتائیں کیوںاسے بچانا چاہتے ہیں؟ عمران خان نے جھوٹے سائفر کی بنیاد پر حکومت اور اسمبلیاں توڑیں، جو اسمبلی سے اکڑ کر نکلا تھا، وہ اب واپسی کیلئے منتیں کررہا ہے۔
انہوں نے گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کہتا نوجوان مسلم لیگ ن کے ساتھ نہیں وہ گوجرانوالہ کا کنونشن دیکھ لے، گوجرانوالہ نے صرف نوازشریف سے وفا نہیں نبھائی ، 2018میں جب آرٹی ایس بٹھا کر الیکشن چوری کیا تھا تو آپ مگرمچھ کے منہ سے اپنی سیٹیں نکال کر لائے تھے،سب سے پہلے گھڑی چور، نوسرباز، فتنے کو سب سے پہلے گوجرانوالہ نے پہچانا تھا، 2014 کا ناکام دھرنا یاد ہے نا؟ آج ٹرک پکڑ کر لائے ہو؟ بڑی تکلیف ہے مریم نے یہ کہہ دیا۔
مریم نواز نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن الیکشن کیلئے تیار اور جیت کیلئے انتخابی میدان میں اتریں گے، عمران خان کے سہولت کاربتائیں کیوںاسے بچانا چاہتے ہیں؟ عمران خان نے جھوٹے سائفر کی بنیاد پر حکومت اور اسمبلیاں توڑیں، جو اسمبلی سے اکڑ کر نکلا تھا، وہ اب واپسی کیلئے منتیں کررہا ہے۔
صدر مملکت نے پنجاب میں عام انتخابات 30 اپریل کو کرانے کی منظوری دیدی
پرویزالٰہی اور یاسمین راشد کی آڈیو سنی ، وہ مریم نواز کہہ رہی تھی کہ میرا کیس لگا ، سپریم کورٹ میں ہمارے بندے بیٹھے ہوئے ہیں۔ فواد چودھری کی ٹرک والی ویڈیو سنی ہے؟ اب یہ نہ کہہ دینا کورٹ کے باہر جو ٹرک کھڑا کیا تھا وہ مریم نواز چلا رہی تھی، یہ ٹرک قوم کو لے کر بیٹھ گیا ہے، اس کے چاروں پہیے پنکچر کرکے چھوڑیں گے۔
مریم نوازجب شیشہ دکھاتی ہے تو توہین عدالت یاد آجاتی ہے، توہین عدالت تب نہیں ہوتی جب منتخب وزیراعظم ایک اقامہ رکھنے اور بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کے دفتر سے نکال دیتے ہو، جب ہر الیکشن فارم میں جھوٹ بولتے ہو، جائیداد ہی نہیں بیٹی بھی چھپاتے ہو، اسی جھوٹ کے ساتھ تم نے چار الیکشن لڑے۔
نوازشریف کی بیٹی سب کے سامنے تمہاری بیٹی کہاں ہے؟ جو شخص اپنی بیٹی کو نہیں مانتا بیٹی کو انصاف نہیں دے سکتا وہ پاکستان کو کیا انصاف دے گا؟ اپنے گھر کا جھوٹا سرٹیفکیٹ دیتا ہے، توہین عدالت تب ہوتی جب صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔ نوازشریف 200پیشیاں بھگتا ہے تو توہین عدالت نہیں ہوتی ، بلکہ تب ہوتی جب عدالت کہتی پیش ہوجاؤ لیکن یہ عدالت کو جوتی تلے روندتا ہے تب ہوتی ہے۔
نوازشریف کو اقامے پر نکالا شرم کرو وزیراعظم کو نکالنے کیلئے کوئی بہانہ تو لے کر آتے۔ باپ بیٹی کے خلاف ہفتے میں پانچ روز کیس چلتا تھا، جھوٹے مقدمے میں نوازشریف عدالت میں پیش ہوتا تھا، بیوی کو بستر مرگ پر چھوڑ کر آیا، عدالت کا احترام کیا، ایک گھنٹے کے نوٹس پر بھی عدالت میں پیش ہوتا تھا۔