وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے کہنے پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں رتی بھر تاخیر نہیں ہوگی۔
پرویز الہٰی نے زمان پارک لاہور میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں اپنا عزم دہرایا۔
ملاقات میں پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہٰی اور حسین الہٰی بھی موجود تھے۔
پرویز الہٰی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’عمران خان کے کہنے پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں رتی بھر بھی تاخیر نہیں ہوگی، پنجاب اسمبلی عمران خان کی امانت ہے اور یہ امانت انہیں دے دی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کے ہر فیصلے کا ساتھ دیں گے، ہم جس کے ساتھ چلتے ہیں، اس کا پورا ساتھ دیتے ہیں‘۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ’ہم عمران خان کے ساتھ ہیں، غلط فہمیاں پیدا کرنے والے پہلے کی طرح اب بھی ناکام رہیں گے، عمران خان پاکستان کے لیے لازم و ملزوم ہیں‘۔
کیس دائر کرتے وقت بھی موقف تھا کہ آپکو یہ کیس دائر نہیں کرنا چاہے : فاروق ستار
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی رپورٹس پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ ’اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک لانے کا شوق پورا کرے، پہلے کی طرح پھر ناکامی ہوگی‘۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ ’پنجاب میں اپوزیشن کو پہلے بھی مار پڑی اور آئندہ بھی مار پڑے گی، اپوزیشن جاگتے میں خواب دیکھ رہی ہے، یہ تحریک عدم اعتماد کا شوشہ تو چھوڑ سکتے ہیں لیکن ان کے پاس اراکین ہی پورے نہیں ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہو رہا ہو تو گورنر راج بھی نہیں لگ سکتا، اپوزیشن کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ بات کرنے سے قبل اسمبلی کے رولز آف بزنس کا مطالعہ کر لیا کریں‘۔
مونس الہٰی نے ٹوئٹ کیا کہ ’آج ہماری ملاقات عمران خان سے ہوئی، اس ملاقات میں ان کو یقین دہانی کرادی ہے کہ یہ وزارت اعلیٰ ان کی امانت ہے، جب وہ چاہیں گے پنجاب اسمبلی تحلیل ہوجائے گی‘۔
قبل ازیں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی میں لانگ مارچ کے آخری روز اعلان کیا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے تاحال اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حوالے سے کوئی تاریخ یا حتمی اعلان سامنے نہیں آیا۔