اسلام آباد:ڈاکٹر شہباز گل پر تشدد الزامات سے متعلق پولیس انکوائری شروع کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں تفتیشی ٹیم سمیت اعلی حکام پولیس حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں تفتیشی ٹیم کی جانب سے حکام کو عدالتی کارروائی پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق شہباز گل کی خوراک سے متعلق بھی مکمل نگرانی کی جائے گی۔
پولیس نے تشدد الزامات پر تمام بیانات قلمبند کرنا شروع کر دیئے جبکہ ڈاکٹرز کے بیان بھی لے لئے گئے ہیں۔
تشدد سے متعلق انکوائری کی نگرانی آئی جی اسلام آباد خود کر رہے ہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی کو تشدد سے متعلق انکوائری کرکے رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے رکھا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان نے پولیس کی جانب شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شہباز گل کو پیر تک پمز میں رکھنے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کی جانب سے ریمانڈ کی استدعا پیر تک معطل کر دی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان نے رہنما تحریک انصاف شہبازگل کا دوبارہ میڈیکل کرانے کا بھی حکم دیا اور ریمارکس دیے کہ شہباز گِل کا جسمانی ریمانڈ ابھی شروع ہی نہیں ہوا۔
جج نے حکم دیا کہ شہباز گل کی سانس کی تکلیف کا ایک بار پھر چیک اپ کیا جائے۔