اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔وزیراعظم شہباز شریف کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے قرار داد پیش کی گئی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا پارلیمان وزیراعظم کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے قرار داد پیش کی گئی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا پارلیمان وزیراعظم کے ساتھ کھڑا ہے۔بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اعلان کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا ہے۔
قومی اسمبلی کے 180 ارکان نے وزیراعظم شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کیا۔خیال رہے کہ آج وزیراعظم کی جانب سے ارکانِ پارلیمنٹ کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔ ظہرانے میں اتحادی جماعتوں کے ارکان اور اپوزیشن لیڈر بھی شریک ہوئے۔ وفاقی وزراء اور کابینہ ارکان کیلئے الگ ہال میں کھانے کا اہتمام کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہویئے بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا۔
جے یو آئی کا پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
شہباز شریف نے خطاب میں دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ ملک میں الیکشن ایک ہی روز ہوں گے،پارلیمنٹ سپریم ہے اس کا فیصلہ قبول کرنا ہو گا۔ حکومت ہر معاملے پر پارلیمنٹ کے فیصلوں پر عمل یقینی بنائے گی،پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے اٹارنی جنرل نے ملاقات کی،اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو آج سپریم کورٹ میں ہونے والی عدالتی کارروائی بارے آگاہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف آج مذاکرات شروع کرنے پر آمادہ ہو گئے،اٹارنی جنرل اور وزیراعظم کی ملاقات کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر کے درمیان مذاکرات کیلئے رابطہ ہوا،مذاکرات آج شام چھ بجے سینیٹ سیکرٹریٹ میں شروع ہوں گے۔ پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ محمود قریشی،فواد چوہدری اور بیرسٹر علی ظفر مذاکرات میں شریک ہوں گے تاہم حکمران اتحاد کی طرف سے مذاکرات کیلئے نام سامنے نہیں آئے۔ جے یو آئی (ف) مذاکرات کا حصہ نہیں ہو گی۔