اسلام آباد : نگران حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کیلئے تجاویز تیار کرلی ہیں، جن کے تحت پنشن کا تعین آخری تین سالوں کی تنخواہ کی اوسط پر کیا جائے،
نگران حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کیلئے تجاویز تیار کرلی ہیں، جن کے تحت پنشن کا تعین آخری تین سالوں کی تنخواہ کی اوسط پر کیا جائے،پنشن میں اضافہ صرف سالانہ مہنگائی کے ساتھ منسلک ہوگا۔ نگران وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کیلئے اقدامات شروع کردیئے ہیں، وزارت خزانہ نے اس زمر میں شفارشات بھی تیار کرلی ہیں۔
تجاویز کے مطابق سول محکموں میں ریٹائرمنٹ سے قبل ملازمین کو کئی بارترقی دی جاتی ہیں، نئے طریقہ کار کے تحت پنشن کا تعین آخری تین سالوں کی تنخواہ کی اوسط پر کیا جائے، پنشنر دوبارہ سرکاری نوکری کی صورت میں تنخواہ یا پنشن وصول کرسکتا ہے، اہم سفارشات کے مطابق مستقبل میں آخری تنخواہ کی اوسط پر پنشن نہیں ملے گی۔
نوازشریف کا استقبال، جنت کے ٹکٹ کے بعد ن لیگ کی نئی منطق سامنے آ گئی
پنشنر دوبارہ سرکاری نوکری کی صورت میں تنخواہ یا پچھلی پنشن وصول کرسکتا ہے، پنشن میں اضافہ صرف سالانہ مہنگائی کے ساتھ منسلک ہوگا، اگر کسی سال مہنگائی 10 فیصد سے زائد ہوئی تو ایڈہاک ریلیف فراہم کیا جائے، پنشن میں سالانہ اضافہ صرف اصل پنشن تک محدود ہوگا ،
پنشنر کے انتقال کی صورت میں خاندان کے اہل افراد لو 10سال کیلئے پنشن ملے گی، شہداء کے خاندانوں کو 20سال تک پنشن ملے گی، شہداء کے معذور اور اسپیشل بچوں کو تاحیات پنشن ملے گی۔
پنشنر صرف ایک پنشن لے سکے گا دوسری پنشن نہیں لے سکے گا، پنشنر اپنے رشتہ دار کی بھی پنشن وصول نہیں کرسکے گا۔دوسری جانب پاکستان نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 4,127.790 ملین ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کیں۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر (23-2022) کے دوران 4,584.020 ملین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں جولائی تا ستمبر (24۔2023) کے دوران مصنوعات کی برآمدات میں 9.95 فیصد کی کمی دیکھی گئی ۔
ٹیکسٹائل اجناس جن کی تجارت میں مثبت نمو دیکھنے میں آئی ان میں خام روئی بھی شامل ہے جس کی برآمدات میں 12.08 فیصد اضافہ ہوا جو کہ گزشتہ سال 5.908 ملین ڈالر سےرواں سال 6.621 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔