اسلام آباد:پارٹی میں جنہوں نے الیکشن لڑنا تھا ان کو ووٹنگ کا لنک ہی نہ بھیجا گیا،بیرسٹر گوہر کی صورت میں پی ٹی آئی کو پی پی کے جیالے سے ہی گزارا کرنا پڑا۔پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی
پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک الیکشن ہوا اس میں سلیکشن ہوئی۔ 2018 میں جن لوگوں کے لیے آر ٹی ایس سسٹم بٹھایا گیا۔ جن لوگوں کو بیساکھیوں سے لایا گیا آج انہوں نے اپنی روایات کو برقرار رکھا۔پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر بہت سے سوالات کھڑے ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن میں بھرپور قسم کی دھاندلی ہوئی ۔پارٹی میں جنہوں نے الیکشن لڑنا تھا ان کو ووٹنگ کا لنک ہی نہ بھیجا گیا۔ جس پارٹی کے اندرونی انتخابات میں دھاندلی ہو وہ آگے کیا کریں گے۔ہمارا الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ اب الیکشنز کو چیک کیا جائے۔ فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ کبھی مفرور شخص بھی الیکشن لڑ کر جیت سکتا ہے۔
میاں صاحب انتظامیہ کی مدد کے بجائے خود الیکشن لڑیں، بلاول بھٹو
مفرور شخص الیکشن جیت کر پارٹی کا صوبائی صدر بن گیا،پی ٹی آئی چئیرمین کہتا تھا کہ جو 2 بار الیکشن لڑے گا اس کو تیسری بار لڑنے کی اجازت نہ ہوگی۔آج بھی ان کو چئیرمین کے لیے پیپلزپارٹی کا پرانا جیالا ملا،بیرسٹر گوہر کی صورت میں پی ٹی آئی کو پی پی کے جیالےسے ہی گزارا کرنا پڑا۔8 فروری کو شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔ امید ہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ہوتے ہوئے الیکشن ملتوی نہیں ہوں گے۔
8 فروری الیکشن کےلیے شیڈول آئے گا تو پیپلزپارٹی اپنی مہم کا آغاز کرے گی۔قبل ازیں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے رہنماء کہہ رہے ہیں کہ انہیں حکومت اور 120سیٹیں ملیں گی جو جماعت ضمنی انتخابات میں 20سیٹیں نہیں جیت سکی تھی وہ 120سیٹیں کیسے جیتے گی ،کہ پاکستان اب کسی پروجیکٹ کا متحمل نہیں ہوسکتا ،ملک میں فری اینڈ فیئر انتخابات ہونے چاہیئں ،نہیں سمجھتے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ہوتے ہوئے انتخابات تاخیر کا شکار ہوں گے۔