اسلام آباد:(پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت بیرونی سازش کے ذریعے ہٹائی گئی، چاہتے ہیں مراسلے پر کمیشن بنا کر اوپن سماعت کی جائے، ہم پر مقدمات بنانے والوں پر غداری کے کیسز چلنے چاہئیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا کہ میں نے مراسلہ پاکستانی قوم، چیف جسٹس، اسپیکر، صدر اور نیشنل سکیورٹی کونسل کے سامنے رکھا، میں نے سب کو بتایا کہ پاکستانی حکومت اور جمہوریت کیخلاف باہر سے سازش کی گئی، میں نے بتایا کہ اس سازش میں ہمارے میر جعفر میر صادق ملوث ہیں،
میری بات کو کسی نے نہیں مانا، بڑے صحافیوں نے بھی اس مراسلے کو نہیں مانا، موجودہ وزیر اعظم اور اپوزیشن نے بھی اس مراسلہ کو نہیں مانا، دوسری نیشنل سکیورٹی کونسل میں سب نے اسکو تسلیم کرلیا۔
امریکی دفاعی تھنک نے بھی آج کی ویڈیو میں اس سازش کو تسلیم کرلیا، امریکی تھنک ٹینک نے مان لیا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے روس اور یوکرین کی جنگ میں غیر جانبدار آزاد خارجہ پالیسی اختیار کی، پاکستانی وزیر اعظم چینی اور روس سے معاشی تعلقات بڑھانے کی کوشش کررہا تھا، وزیر اعظم روس سے تجارت کی بات کر رہا تھا، روس سے گندم بھی 30 فیصد کم نرخ پر ملنی تھی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی تھنک ٹینک کے مطابق نیا وزیر اعظم اس لیے لایا گیا کہ وہ امریکہ کی بات مان کر امریکہ مفاد پر اپنا مفاد قربان کرے گا، نیا وزیر اعظم روس سے تجارت بھی نہیں کرے گا، چین سے بھی دور ہوگا اور روس یوکرین معاملے پر نیوٹرل بھی نہیں رہے گا، چالیس ارب کرپشن کیسز کے باوجود سازش اور ایجنڈا کے تحت انکو اقتدار پر بٹھایا گیا ہے، اس خاندان کے 40 ارب کرپشن کیسز نیب اور ایف آئی اے میں ہیں جن پر انکو سزا بھی ہوچکی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی ابوظبی کے ولی عہد سے ملاقات
عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے 80 ہزار لوگ مارے گئے اور 400 ڈرون حملے بھی ہوئے، ہم دوبارہ اس طرف نہیں جا رہے تھے تو رجیم تبدیل کردی گئی، میں نے چیف جسٹس اور صدر کو اس پر خط لکھا، اس سازش کی تحقیقات ہونی چاہیے، اگر تحقیقات نہ کی گئی تو کوئی وزیر اعظم آئندہ اپنے ملک کے مفاد کی حفاظت نہیں کرے گا بلکہ انکو قربان کرے گا، میں پورے یقین سے کہتا ہوں کہ تحقیقات ہوئی تو پتا چل جائے گا کہ کس کس نے غداری کی۔
ان کا کہنا تھا کہ مافیا کی حکومت نے ہم پر توہین مذہب کے کیسز بنائے، اس پر انکو شرم آنی چاہیے، اصل میں ان لوگوں پر غداری کے کیسز بننے چاہئیں، سب پاکستانیوں نے چاند رات کو جھنڈے پکڑ کر اندر اور باہر سب کو پیغام دینا ہے۔
ادھر عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ بائیڈن انتظامیہ سےمیرا سوال ہے کہ: 22 کروڑ لوگوں کے دیس میں ایک منتخب جمہوری وزیراعظم کو ہٹانے اور ایک کٹھ پتلی کو لانے کیلئے حکومت کی تبدیلی کی ایک سازش کا حصہ بن کر کیا خیال ہے کہ آپ نے پاکستان میں امریکہ کیخلاف نفرت میں کمی کی ہے یا اضافہ کیا ہے؟۔
انہوں نے امریکی دفاعی تجزیہ کار کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ تبدیلی اقتدارکی امریکی سازش کے بارے میں کوئی شک تھا بھی تو اس ویڈیو کے بعد باقی نہیں رہنا چاہئے کہ ایک منتخب جمہوری وزیراعظم، اسکی حکومت کو کیوں ہٹایا گیا، امریکہ ایک ایسی تابعدار کٹھ پتلی کو پاکستان وزیراعظم دیکھناچاہتا ہے جو یورپی جنگ میں پاکستان کوغیر جانبدار رہنے کی اجازت نہ دے۔
ایک اور ٹوئٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین کا لکھنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی کی اس امریکی سازش، جو واشنگٹن میں ہمارے سفیر کے امریکی محکمۂ خارجہ کے افسر ”Lu“ کی دھمکیوں پر مشتمل خفیہ مراسلے سے یکسر واضح تھی، کی تصدیق کے بعد یقیناً چیف جسٹس آف پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ اس سازش میں کار فرما عناصر کی نشاندہی کیلئے کمیشن بنائیں اور کھلی سماعت کا اہتمام کریں!۔
سابق وزیراعظم نے لکھا کہ وہ جوامریکی مطالبات کےسامنے سرِ تسلم خم کرے، جو روس سے معاہدوں سے باز رہے اور چین کیساتھ ہمارے سٹریٹجیک اشتراک میں کمی لائے، اگر ایک وزیراعظم پاکستان کی خود مختاری، آزاد خارجہ پالیسی پر اصرار کرتا ہے تو اسے ہٹایا جائیگا اور اسکی جگہ شہباز شریف جیسے ایک غلام مجرم کو وزراتِ عظمیٰ پر بٹھایا جائے گا۔