اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثناءاللہ نے مولانا فضل الرحمان کے خدشات و تحفظات کی تائید کر دی، دھاندلی الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی،مولانا فضل الرحمان کے تحفظات درست ہیں،مولانابہت عزیز ہیں انہیں اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں مولانا فضل الرحمان کی باتوں سے سوفیصد متفق ہوں۔مولانافضل الرحمان سے بات چیت جاری ہے،
فضل الرحمان کے الزامات ہوں یا کسی اور کے انکوائری ہونی چاہے، تحقیق سے قبل تو الزام الزام ہی ہے۔ ہم انشا ءاللہ کوشش کرینگے کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ معاملات جلد حل کرلیں۔انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان نے ہماری پہلے بھی رہنمائی کی امید ہے اب بھی کرینگے۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ کوئی کہتاہے کہ خیبرپختونخواہ میں مینڈیٹ چرایا گیا تو وہاں چرانے والا کوئی اور ہے۔اسی طرح پنجاب میں اگر مینڈیٹ چرایا گیا ہے تو وہاں کوئی اور ہے؟
جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس میں 16 ملزمان کی ضمانتیں منظورکر لی گئیں
پنجاب میں ہم پر سندھ اوربلوچستان میں کسی اور پر الزام ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سربراہ جمعیت علماءاسلام (ف)مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ جمعیت علماءاسلام سپیکر، وزیراعظم اور صدر کے الیکشن کا حصہ نہیں بنے گی اور ہم اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مولانا فضل الرحمان سے پوچھا گیا کیا صدر، وزیراعظم اور اسپیکر کیلئے آپ ووٹ دیں گے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا ہم ووٹ کا حق استعمال نہیں کریں گے،
اپوزیشن میں بیٹھیں گے، جے یو آئی وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن میں شریک نہیں ہو گی۔احتجاج کی تحریک کو آگے بڑھانے سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا انتظار کریں۔
ان شاءاللہ عوام کی نمائندگی ہم کریں گے۔فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا جے یو آئی اس پارلیمنٹ میں حصہ نہیں لے گی جس کا نتیجہ عوام کے ہاتھ میں نا ہو،
اس ایوان میں ہمیں کوئی حق نہیں کہ کسی کارروائی میں حصہ لیں، ہم اس ایوان کو عوام کانمائندہ کم سمجھتے ہیں اس لئے ہم نے اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیاہے۔