راولپنڈی : پاک فوج نے 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کیخلاف قانونی گرفت مضبوط کرنے کا عزم کرلیا ہے،
پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ناقابل تردید شواہد کو جھٹلایا نہیں جاسکتا، فرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے چھپنے کی تمام تر کوششیں بے سود ہیں، ملکی سلامتی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیرصدارت جی ایچ کیو راولپنڈی میں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد ہوا، کانفرنس میں کورکمانڈرز، پرنسپل اسٹاف آفیسرز، اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔ فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے شرکاء نے سانحہ 9 مئی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔25 مئی کی تقریبات میں شرکت افواج پاکستان اور عوام میں گہرے تعلق کی عکاس ہے۔
فورم نے شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ شہداء کے اہلخانہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ شرکاء نے عزم کا اظہار کیا کہ افواج پاکستان ملکی سلامتی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ کانفرنس میں ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔شرکاء نے عزم کیا کہ منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانونی گرفت مضبوط کی جائے ۔
جہانگیر ترین کی جماعت کا نام ’استحکام پاکستان‘ فائنل کرلیا گیا
حملہ آوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ملوث عناصر کے خلاف کاروائیاں آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کی جائیں گی۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ عوام اور مسلح افواج کا تعلق ملکی سلامتی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، ملک دشمن عناصر اور ان کے حامی بے بنیاد خبروں سے انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔
قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناکام عزائم کو ناکام بنایا جائے گا، مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ ناقابل تردید شواہد کو جھٹلایا نہیں جاسکتا اور نہ ہی بگاڑا جاسکتا ہے، جعلی پروپیگنڈا کرکے انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انسانی حقوق کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا ہے۔ بگاڑ پیدا کرنے اور فرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے پناہ لینے کی تمام تر کوششیں بے سود ہیں۔وقت آگیا ہے کہ منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانونی گرفت مضبوط کی جائے۔