پاکستان اور ترکمانستان نے ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت (تاپی) گیس پائپ لائن مشترکہ عملدرآمد منصوبے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے وزیرمملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور ترکمانستان کے وزیر مملکت و ترکمن گیس کے چیئرمین مکسات بابائیف نے دستخط کئے۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ تاپی خطے کی خوشحالی کے لئے اہم منصوبہ ہے، منصوبے سے خطے کو قدرتی گیس کی فراہمی ممکن ہو گی، عالمی صورتحال کے تناظر میں توانائی کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے، اس منصوبے سےعلاقائی تعاون اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغازہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج ایک بڑا دن ہے ، پاکستان اور ترکمانستان نے تاپی گیس عملدرآمد منصوبے پر دستخط کئے ہیں۔ اس کے لئے ترکمانستان کے صدر اور ان کی ٹیم کے شکر گزار ہیں۔ تاپی اس پورے خطے کی خوشحالی کے لئے بہت اہم منصوبہ ہے۔ یہ منصوبہ اشک آباد سے شرو ع ہو گا اور افغانستان اور پاکستان سے بھارت تک مکمل کیاجائے گا۔ اس سے اس خطے کو منصوبے پر ٹھوس یقین دہانیوں اور باہمی طور پر طے شدہ شرائط کے مطابق قدرتی گیس کے حصول میں مدد ملے گی۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عالمی حالات کے تناظر میں آج توانائی ایک حقیقی چیلنج بن چکا ہے اور پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے جامع پالیسیوں اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ تاپی سے علاقائی تعاون اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ اپنی ٹیم کو ہدایت کروں گا کہ اس منصوبے کی منصوبہ بندی اور پر عملدرآم کے عمل د کو تیز کیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ ترکمانستان کے وفد کے پاکستان کے دورےپر شکریہ ادا کرتے ہیں کہ اس سے ہمیں یہ موقع ملا ہے کہ دنیا کو یہ یقین دلائیں کہ اپنے دو طرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے لئے پرعزم ہیں۔ اس اہم موقع پر پاکستان اور ترکمانستان کی وزارت پٹرولیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔