اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے ساتھ الیکشن کے حوالے سے مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ پرویزالٰہی کے گھر پولیس آپریشن مذاکرات روکنے کی سازش ہوسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی قیادت کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چودھری پرویزالٰہی کے گھر پولیس چھاپے کی مذمت کی گئی اور اس حوالے سے مشاورت کی گئی کہ حکومت کے ساتھ الیکشن کیلئے مذاکرات کرنے چاہئیں یا نہیں۔
تاہم اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی وفد حکومت کے الیکشن سے متعلق مذاکرات جاری رکھے گا۔ چودھری پرویزالٰہی کے گھر پولیس آپریشن حکومت کی مذاکرات روکنے کی سازش ہوسکتی ہے، اگر مذاکرات کا عمل ختم کئے گئے تو سپریم کورٹ میں حکومت کو موقع مل جائے گا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے مذاکرات سے متعلق لائحہ عمل مرتب کرلیا ہے، مذاکرات جاری رکھنے سے متعلق حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔
یاد رہے گزشتہ روز مذاکرات میں وفاقی حکومت نے ستمبر اور پی ٹی آئی نے جولائی میں الیکشن کرانے کی تجویزدی تھی، حکومتی تجویز پر پی ٹی آئی نے عمران خان کو اعتماد میں لینے کی حامی بھری۔ حکومت نے جون میں بجٹ پیش کرنے کی مجبوری ظاہر کی۔ جس پرمذاکرات کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں نے انتخابات جولائی میں کرانے کا مطالبہ کیا تو اس پر حکومت نے اپنی قیادت پر بات کرنے کی حامی بھری۔
معذرت سے کہتا ہوں کہ آٹا تقسیم کی مد میں 20 ارب سے زائد کی چوری ہوئی ہے
اس موقع پر ایم کیوایم کی رہنماء کشور زہرہ نے کہا کہ ہمیں آپس میں بیٹھ کر معاملات کو طے کرنا چاہیئے، معاملات طے نہ کئے تو کوئی اور آجائے گا پھر روتے ہیں۔اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے فواد چودھری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے مذاکرات میں مناسب پیشرفت حاصل کی ہے، مذاکرات اچھے ماحول میں ہوئے۔
مذاکرات میں آج کی اہم پیشرفت پر عمران خان کو اعتماد میں لیں گے، نیت ہے آئین کے دائرے میں رہ کر حل تلاش کریں، منگل کو فائنل راؤنڈ کے مذاکرات ہوں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات کے دوران گرفتاریوں کا معاملہ اٹھانے پر ہمارے 33کارکنان کو رہا کردیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنماء فواد چودھری نے کہا کہ مذاکرات اچھے ماحول میں ہوئے ہیں، لیکن گرفتاریوں کا عمل مذاکرات کو تباہ کردے گا۔
علی امین کی تمام مقدمات میں ضمانت کے باوجود انہیں بند کردیا گیا۔ اسی طرح عمران خان کے ساتھ آئے 33 لوگوں کو گاڑیوں سے اتار کر گرفتار کیا گیا،حکومتی وزراء کہتے یہ ہم نہیں کررہے جو بھی کررہے ہیں پھر مذاکرات خراب کرنے کی بات ہے۔ ہم نے حکومت کو تمام مئوقف پہنچا دیا ہے، امید ہے منگل کو معاملہ کسی طرف لگ جائے گا۔ لیکن گرفتاریوں سے معاملہ ڈی ریل ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکراتی عمل منگل تک ملتوی کردیا گیا،وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کمیٹی ارکان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات میں دونوں نے اپنی اپنی تجاویز دی ہیں، مذاکرات میں دونوں اطراف سے پیشرفت ہوئی ہے۔ اب حکومتی کمیٹی اپنی لیڈرشپ سے مشاورت کرے گی جبکہ پی ٹی آئی کمیٹی اپنی لیڈرشپ کو اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کرے گی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں اطراف سے پرپوزل دیئے گئے ہیں، کوئی ڈیڈلاک نہیں ہے، اب آخری اور فائنل راؤنڈ منگل کو ہوگا، پی ٹی آئی اور حکومت کی کمیٹی منگل کو اب دوبارہ 11بجے ملے گی۔