اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا ہے کہ جمہوری قوتیں الیکشن سے نہیں بھاگتیں،بڑے بڑے واقعات ہونے کے باوجود الیکشن ملتوی نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق شہزاد وسیم نے پارلیمنٹ مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آدھی رات کو انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا،عذر پیش کیا گیا کہ فنڈز نہیں ہیں اور سکیورٹی صورتحال خراب ہے۔
تحریک انصاف کسی قسم کا انتشار نہیں بلکہ الیکشن چاہتی ہے،زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ کو فتح کرنے کیلئے پولیس چڑھ دوڑی تھی،سابق وزیراعظم کے گھر پر کرینوں کا استعمال کیا گیا،کونسی جمہوریت اور آئین اس کی اجازت دیتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے توہین ہو گئی،اداروں کو مضبوط کرنا ہے تو فیصلوں کو تسلیم کرنے کی روایت ڈالنی چاہیے۔
الیکشن ازخود نوٹس کیس، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس مندوخیل کا تفصیلی فیصلہ جاری
ملکی حالات کے پیش نظر سب کو مل کر بیٹھنا ہو گا،سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی کا ذاتی فیصلہ نہیں ہوتا۔ انکا کہنا تھا کہ صدر آئین کی طرف توجہ دلائیں تو حکمران ناراض ہو جاتے ہیں،مفت آٹے کے حصول کیلئے کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں،آئی ایم ایف کی ڈانٹ کیا پڑی حکمران جھاگ کی طرح بیٹھ جاتے ہیں۔
قبل ازیں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پنجاب اور کے پی الیکشن سے متعلق ہماری پیٹشن سے کوئی انکار نہیں کر سکتا،پورے پاکستان اور عوام کی نظریں اس کیس پر لگی ہیں۔
ہم نے جمہوری قدروں کو بڑھانا ہے،حکومت جمہوریت کو ڈی ریل کرنے پر تلی ہے۔سیاسی جماعتوں اور قیادتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا،لوگ چاہتے ہیں سیاسی تدبر کا مظاہرہ کرے۔ جبکہ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے پوچھیں الیکشن کرانے ہیں یا نامزدگیوں پر چلنا ہے،اس وقت تو حکومت نامزدگیوں پر چل رہی ہے،10،10 سال کے بچوں کو اٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا،پاکستان کے نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔