لاہور : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر پہلی شرط یہ ہے کہ عام انتخابات کا اعلان کیا جائے اور ٹائم فریم طے کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مارچ شاہدرہ سے آزادی مارچ شروع ہوگا، خواتین کا شکریہ ادا کروں گا جو آدھی رات میں بچوں کے ساتھ شریک ہوئیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ تحریک ایک مڈل کلاس کی تحریک ہے ، ایک طرف حکومت کواطمینان ہےکہ لوگ تونکل نہیں رہے، دوسری طرف صبح سے میڈیا اداروں کو دھمکیاں آ رہی ہیں کہ خبردار حقیقی آزادی مارچ کور نہ کریں، لوگ ہی نہیں تو گھبراہٹ کیسی، ہرچینل کو دکھانے دیں لوگوں کو فیصلہ کرنے دیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مارچ میں ہروہ شخص شامل ہے جو نظام کو بدلنا چاہتا ہے، ہزاروں لوگ نکلے ہیں جو سیاست سے وابستگی نہیں رکھتے، حقیقی آزادی مارچ شاہدرہ سے شروع ہو کر کامونکی جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور راناثنااللہ نے کہا بات چیت کیلئے تیار ہیں، پہلےتویہ بتائیں کہ آپ کیا بات چیت کیلئے تیار ہیں؟
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ حکومتی عہدیداران ہر 10 منٹ بعد پریس کانفرنس کرتے ہیں، کہتے ہیں لوگ ہی نہیں نکلے ہیں ،اگر لوگ نہیں نکلے ہیں تو ان کو ڈر کس بات کا ہے، ملک میں تاریخی مہنگائی ہے، تنخواہ دار طبقے کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔
موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہ غیر سنجیدہ لوگوں کی پارٹی ہے ، ملک میں انقلاب آچکا ہے، انقلاب فرانس میں ملکہ نے کہا تھا لوگوں کو روٹی نہیں ملتی تو کیک کھالیں، جواقتدار میں اندھے ہوجاتے ہیں انجام اچھا نہیں ہوتا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کو پرامن تبدیلی کی طرف لیکر جارہے ہیں، عمران خان کی وجہ سے لوگ منظم طریقے سے پرامن احتجاج کررہے ہیں۔
رانا ثنااللہ سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ مایوسی راناثنااللہ کے رویے پر ہے ، آج یہ لوگ لوگوں پرتشدد کروا رہے ہیں ، کم از کم ان کو تو اس زیادتی پر واضح ہونا چاہیے تھا۔
ارشد شریف کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ ارشد شریف کینیا میں شہید ہوئے، سب کو معلوم ہے کیا ہو رہا ہے، ارشد شریف نے چیف جسٹس کو لیٹر لکھا تھا، چیف جسٹس نے نوٹس لیا ہوتا تو ارشد شریف زندہ ہوتا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ یہ لوگ الیکشن کروانے کے لیے تیار ہی نہیں تو بات چیت کیسے ہوگی یہ اس لیے الیکشن نہیں کرانا چاہتے ہیں آپ ہار رہے ہیں ، برما، نارتھ کوریا کا ماڈل دیکھیں، جمہوریت ایسی تو نہیں ہوسکتی۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان انقلاب کی طرف بڑھ رہا ہے ، آپ آئیں انتخابات پر آمادگی ظاہر کرے ، ہم سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن شرط ہے کہ انتخابات کے لیے تیارہوں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بنانا ریپبلک بن گیا ہے اور یہ لوگ 1100ارب کے کیسز میں بری ہوگئے۔
انھوں نے بتایا عمران خان کی جان کو بالکل خطرہ ہے ، انڈین میڈیا نہیں پوری دنیاکا میڈیا مارچ کو کور کررہا ہے، پاکستان میڈیا پر پابندی لگادیں گے باہر کا میڈیا اپنا پوائنٹ آف ویو دے گا۔