پینٹا گون : امریکی حکومت نے عراق میں امریکہ کے لیے کام کرنے والے مخبروں کے نام ظاہر کرنے پر پینٹا گون کی مترجم پر 23 سال قید کی فرد جرم عائد کی ہے۔ امریکی مخبـروں نے سلیمانی اور ابو مہدی مہندس پر حملے میں امریکہ کو مدد فراہم کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق امریکی وزارت دفاع پینٹا گون میں مترجم کی حیثیت سے خدمات سرانجام دینے والی 62 سالہ مریم تھامپسن نے حزب اللہ لبنان کو عراق میں امریکہ کے لیے کام کرنے والے مخبروں کے نام فراہم کیے تھے۔
گرفتاری کے بعد اس کا کہنا تھا کہ میں نے یہ سب محبت کی خاطر کیا کیوں کہ میں چاہتی تھی کہ اس عمر میں بھی کوئی مجھ سے محبت کرے، لیکن محبت میں یہ بھول گئی کہ ہمیں ایک دوسرے کو جانے ہوئے کچھ ہی عرصہ ہوا تھا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق لبنانی نژاد امریکی شہری تھامپسن غیر ملکی فوجی اڈے میں بہ حیثیت مترجم کام کر رہی تھیں، اور 2017 میں ایک ویڈیو ایپ کے ذریعے لبنان کی حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص سے ان کے تعلقات استوار ہوئے۔
تھامپسن کو 2019 میں حکومت کی ٹاپ سیکریٹ سیکورٹی کلیرینس کے بعد عراق کے کرد اکثریتی علاقے اربیل میں امریکہ کی خصوصی فورسز کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا۔ اس وقت یہ یونٹ کتائب حزب اللہ اور حشد الشعبی کے خلاف حملے کر رہا تھا اور یہ حملے 3 جنوری 2020 میں ایران کے طاقت ور جرنل قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے لیڈر ابو مہدی المہندس کی موت کے بعد ختم ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : مذہبی قوانین کے مطابق خواتین کے حقوق کے لئے شرائط فراہم کریں گے: ملا عبدالغنی برادر
قاسم سلیمانی کی موت کے بعد تھامپسن نے حزب اللہ کو ان افراد کی معلومات فراہم کی، جنہوں نے قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس پر حملے میں امریکہ کی مدد کی تھی۔ انہوں نے کم ازکم 8 امریکی مخبروں کے حقیقی نام، امریکہ کے فوجی اہداف اور حکمت عملی کی معلومات بھی لیک کی تھیں۔