راولپنڈی : وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو عدالتی احکامات پر اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کو عدالتی احکامات پر رہا کیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کی رہائی کے احکامات لاہور ہائیکورٹ پنڈی بنچ نے جاری کئے۔
یاد رہے اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے درخواست پر سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے درخواست پرمہلت کی استدعا کی۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف شواہد تو پیش کیے جائیں۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے قرار دیا کہ ماضی میں جو کچھ ہوا اسے چھوڑ دیں آئندہ ایسا نہ ہو،ہر چیز مذاق نہیں ہوتی۔
بغاوت اور سرکشی کو سیاسی احتجاج کا نام دے کر معاف نہیں کیا جا سکتا،رانا ثناء اللہ
عدالت نے شاہ محمود قریشی کی تھری ایم پی او کے تحت نظر بندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا،لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے شاہ محمود قریشی کو فوری رہا کرنے اور وائس چیئرمین تحریک انصاف کو کسی اور ایم پی او آرڈر کے تحت گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کو کسی قسم کا شورٹی بانڈ جمع کرانے کی ہدایت نہیں کی۔ یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے شاہ محمود قریشی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب رکھی ہیں۔
گزشتہ روز عدالت میں وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کو گرفتار نہ کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس علی باقر نجفی نے شاہ محمود قریشی کی بیٹی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے پنجاب حکومت سے شاہ محمود قریشی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کیں۔
شاہ محمود قریشی کو نو مئی کے بعد درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی،درخواست میں چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شاہ محمود قریشی سابق وزیر خارجہ اور سیاسی جماعت کے رہنما ہے،خدشہ ہے نو مئی کے بعد درج خفیہ مقدمے میں پولیس گرفتار کر لے گی۔