لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 9مئی کے واقعات کے ہمارے پاس ثبوت آگئے ہیں، جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ لے کرعدالت جارہے ہیں، تاکہ شفاف تحقیقات ہوں سکیں،
انہو ں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مجھے آج خوف ہے کہ پاکستان اس راستے پر نکل گیا ہے جو ہمارے ملک کی تباہی کا راستہ ہے، اگر ابھی حکمت استعمال نہ کی گئی اور عقل کا استعمال نہ کیا تو شاید ہم ملک کے ٹکڑے جمع نہ کرسکیں۔عمران خان نے کہا ہے کہ 9مئی کے واقعات کے ہمارے پاس ثبوت آگئے ہیں، جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ لے کرعدالت جارہے ہیں، تاکہ شفاف تحقیقات ہوں سکیں، ہماری جماعت کبھی پرتشدد واقعات میں ملوث نہیں رہی۔
اس سب کے پیچھے کیا ہے؟ ایک سال سے افراتفری مچی ہوئی ہے، زور لگایا جارہا ہے کہ عمران خان کا راستہ بند کیا جائے، آئین بھی ٹوٹ جائے ، الیکشن بھی نہ ہوں اور سپریم کورٹ کو بھی ذلیل کی جائے لیکن اس کو نہیں آنے دینا۔اس کے پیچھے کیا ہے؟ ایک سروے کا نتیجہ ہے جس میں ظاہر ہوتا ہے کہ ستر فیصد پی ٹی آئی کی مقبولیت ہے، باقی ساری جماعتوں کی مقبولیت کم ہے۔
گولی مار دیں،تحریک انصاف اس دن چھوڑوں گا ،علی زیدی
الیکشن ہوگئے تو ہار جائیں گے، پی ڈی ایم جماعتوں نے فیصلہ کیا ہوا کہ الیکشن نہیں لڑنا،الیکشن ہوگیا تو عمران خان آجائے گا، ان کو خوف ہے 30سال سے چوری کا پیسا باہر رکھا ہوا ہے ، وہ محفوظ رہے، خطرہ عمران خان سے ہے، اس کی وجہ سے ملک تباہی کے راستے پر جارہا ہے۔ کہ عمران خان کہیں ہمارا این آراو واپس نہ لے لے۔ یہ بڑی کامیابی سے سب کچھ کررہے ہیں ،یہ پرانے سیاستدان ہیں، وہاں کہتے تھے عمراں خان آگیا تو ہٹا دے گا، میں بار بار پیغام پہنچا بیٹھا ہوا کہ میں مداخلت نہیں کروں گا۔
مجھے پتا تھا کہ پچھلا آرمی چیف میرے خلاف سازش کررہا تھا مجھے آئی بی کی رپورٹ تھی تب میں اس کو ہٹا دیتا۔ میں نہیں چاہتا تھا کہ یہ ادارہ تباہ ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ میں ساری دنیا میں فوج کا دفاع کیا، کسی پاکستانی سیاستدان نے عالمی سطح پر پاکستان کی فوج کا اتنا دفاع نہیں کیا۔ میں چاہتا تھا فوج مضبوط نہ ہوئی تو سوڈان، لیبیا جیسا حال ہوگا۔
اگر فوج کو میں کمزور کروں گا تو میں اپنے آپ کو کمزور کروں گا۔ اپنی فوج سے کون لڑنا چاہتا ہے؟ اس میں کون جیتے گا؟ پی ڈی ایم کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،فوج کے خلاف زرداری میموگیٹ اور نوازشریف انڈین لابی کو ساتھ ملانا چاہتا تھا کیونکہ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں۔ یہ بڑی کامیابی سے وہ کام کررہے جو مشرقی پاکستان میں ہوا تھا۔ ملٹری کورٹس اور آرمی ایکٹ کے تحت کیسز پی ڈی ایم لڑا رہی ہے۔
کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں، ہمارے ساڑھے 7 ہزار کارکنان کو پکڑ لیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ 9مئی کے واقعات کے ہمارے پاس ثبوت آگئے، جوڈیشل کمیشن کیلئے عدالت جانے لگے ہیں، تاکہ شفاف تحقیقات ہوں سکیں، ہماری جماعت کبھی پرتشدد واقعات میں ملوث نہیں رہی۔ پتا چلنا چاہیے کون ہماری جماعت کو کالعدم کرنا چاہتا، ،موجودہ صورتحال سے لندن بیٹھے شخص کو کوئی فرق نہیں پڑرہا۔ پی ڈی ایم والے ریلوکٹے ہیں، ان کا کوئی ووٹ بنک نہیں ہے، یہ اقتدار کے مزے لے رہے ہیں۔