واشنگٹن: ترجمان امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکا پاکستان میں صورتحال کو مانیٹر کر رہا ہے۔ پاکستان میں تیل اور گیس کی تنصیبات پر حملوں پر غمزدہ ہیں۔
ہماری کسی ایک سیاسی امیدوار یا جماعت پر کوئی پوزیشن نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا جمہوری اقدار کا نفاذ، آزادی اظہارِ رائے اور قانون کی علمداری کا اطلاق سب پر ہونا چاہئیے۔
یہاں واضح رہے کہ پاکستان کی صورتحال پر امریکا کے 60 اراکین کانگریس نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھا تھا۔اراکین کانگریس نے خط میں پاکستان میں جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کا احترام یقینی بنانے کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا اور اس سلسلے میں اپنے سفارتی اختیارات کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔
ترکیہ صدارتی انتخابات :طیب اردوان کی جیت کے امکانات بڑھ گئے
خط میں کہا گیا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن پر اظہارِ تشویش ہے۔آزادی اظہارِ رائے اور اجتماع کی آزادی پر خلاف ورزی کی تحقیققات کرانے پر زور دیا گیا۔خط کے متن میں حکومت مخالف افراد کی گرفتاریوں اور ہلاکتوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔سیاسی تناؤ اور تشدد پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال کو بگاڑ سکتا ہے۔قبل ازیں پاکستان میں احتجاج اور گرفتاریوں پر امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ کسی ایک سیاسی امیدوار یا جماعت پر پوزیشن نہیں رکھتے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ احتجاج اور اظہار رائے بغیر تشدد کے ہونا چاہیے، جس سے سرکاری ملازمین یا املاک کونقصان نہ پہنچے۔انہوں نے مزید کہا کہ گرفتاریاں قانون کے مطابق ہونی چاہئیں، مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان پاک امریکا تعلقات کے لیے اہم ہے۔