مقبوضہ غزہ: غزہ اور اس سے ملحق علاقوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری جاری ہے،ان کارروائیوں کے نتیجے میں چوبیس گھنٹے میں مزید 110 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غزہ اور اس سے ملحق علاقوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری جاری ہے،ان کارروائیوں کے نتیجے میں چوبیس گھنٹے میں مزید 110 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ اور اس سے ملحق علاقوں پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 28 ہزار 663 ہوگئی ہے۔
ان میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔اسرائیلی فوج نے دوسری طرف غرب اردن کے شہر خان یونس میں النصر میڈیکل کمپلیکس پر بھی دھاوا بول دیا۔
فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔صہیونی فوج نے ایمبولینس گیراج اور بے گھر فلسطینیوں کے خیموں کو نشانہ بنایا اور کمپانڈ کے اندر موجود اجتماعی قبور کو بھی بلڈوز کردیا۔
رفح سے جبری انخلا میں تعاون نہیں کریں گے، اقوام متحدہ
ایران نے رفح میں اسرائیل کے ممکنہ زمینی آپریشن پراو آئی سی کاہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نیسیکریٹری جنرل او آئی سی کوفون کیا اورکہا کہ رفح میں اسرائیل کے زمینی آپریشن سی10لاکھ فلسطینی متاثر ہوں گے،مسلم ممالک اسرائیل کو جارحیت سے روکنے کے اقدامات کریں۔
دوسری جانب سی آئی اے چیف نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کی ہے،ملاقات میں موساد کے سربراہ بھی موجود تھے، اس دوران قیدیوں کی رہائی کے معاہدیپرگفتگو کی گئی۔
اسرائیلی وزیردفاع نے کہا کہ بیروت سے ہونیوالے حملوں کاجواب دی رہی ہیںاورہم کسی دوسری ملک میں50کلومیٹر اندرکارروائی کرسکتی ہیں۔اسرائیلی طیاروں کی جانب سے نصیرات پر بمباری کی گئی ہے، جس میں11فلسطینی شہید ہوگئے جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں۔