واشنگٹن: امریکی قانون سازوں نے صدر جوبائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات تک نئی حکومت کو تسلیم نہ کریں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس کے ممبران نے جوبائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئی حکومت کو اس وقت تک تسلیم نہ کریں جب تک کہ تحقیقات سے یہ ثابت نہ ہو جائے کہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی۔
امریکی کانگریس مین گریگ کیسر کی سربراہی میں اور کانگریس کے 30 دیگر اراکین کے دستخط کردہ ایک خط میں 8 فروری کے عام انتخابات سے قبل اور بعد میں دھاندلی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
خط میں جوبائیڈن سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستانی حکام پر زور دیں کہ وہ ان تمام لوگوں کو رہا کریں جنہیں سیاسی تقریر یا سرگرمی میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا گیا ہو۔
بھارت: پنجاب سے باہر بھی کسان یونینز نے احتجاج کو وسیع کرنے کی کال دیدی
امریکی سپریم کورٹ نے الیکشن 2020 کے نتائج سے متعلق ٹرمپ کی استثنی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الیکشن 2020 کے نتائج الٹنیکی سازش کا الزام ہے، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کی استثنی کی درخواست سماعت کیلیے مقررکردی ہے،
ٹرمپ کے استثنی کے دعوے پردلائل کے لیے 22 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ استثنی کی درخواست پر سماعت کے دوران ٹرمپ کے خلاف ٹرائل کورٹ کی کارروائی معطل رہے گی۔فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ پر کار سرکار میں مداخلت کی کوشش، امریکا کو دھوکا دینے کی سازش اور حقوق پامال کرنے کی سازش کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔