ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے عالمی برادری سے امریکی پابندیوں کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبرر ساں ادارے کے مطابق دوحہ میں گیس برآمد کنندگان کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے برآمد کنندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ تہران پر امریکا کی طرف سے عائد کردہ ظالمانہ پابندیوں سے گریز کریں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے امریکی پابندیوں کو ختم کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس فورم کے اراکین کو امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرنا چاہیے کیونکہ موجودہ دور میں پابندیاں موثر نہیں ہوں گی۔
واضح رہے کہ گزشہ ہفتے یہ خبریں گردش رہی تھیں کہ ویانا میں امریکا اور ایران کے درمیان 2015 کا جوہری معاہدہ بحال ہونے کا امکان ہے جسے 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منسوخ کردیا تھا۔
ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والے معاہدے نے تہران کی یورینیم کی افزودگی کی مقدار کو محدود کر دیا تھا تاکہ اس کے لیے جوہری ہتھیاروں کے لیے مواد تیار کرنا مشکل ہو جائے۔
اس کے بدلے میں عالمی طاقتوں نے ایران پر عائد معاشی پابندیوں میں کچھ نرمیاں کی تھیں۔
امریکا کی جانب سے جوہری معاہدہ ختم کرکے دوبارہ پابندیاں عائد کیے جانے پر 2019 کے بعد سے تہران معاہدے کی حدود سے بہت آگے نکل گیا ہے اور افزودہ یورینیم کے ذخیروں کو دوبارہ تعمیر کر رہا ہے۔
ایران افزودہ یورینیم کو اعلیٰ فِسائل پیوریٹی تک بہتر بنا رہا ہے اور اس کی پیداوار کو تیز کرنے کے لیے جدید سینٹری فیوجز لگا رہا ہے۔