تل ابیب: اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے سے انکار کرتے ہوئے حماس کے خلاف مزید کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو بتادیں گے کہ اسرائیل حماس کے خلاف ہر جگہ کارروائی کرے گا۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی تک غزہ جنگ روکنے کی اخلاقی ذمے داری ہم پر نہیں،حماس کے خلاف اس جگہ بھی کارروائی کریں گے جہاں اب تک نہیں کی۔
دوسری جانب فلسطینیوں کو قتل کرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد کم پڑ گئی اس لیے اسرائیلی وزیراعظم فوجی بھرتی کا متنازع بل پارلیمان میں پیش کرنے کے خواہشمند ہیں۔
ادھر اسرائیلی اپوزیشن نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کی کوشش ہے کہ امریکی دورے کی منسوخی کی ناکامی چھپائی جائے۔
ماسکو کے کانسرٹ حال میں دہشت گرد حملہ،93افراد ہلاک
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کو دنیا کے سامنے لانے والے فلسطینی فوٹو جرنلسٹ معتز عزیزہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔
غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق معتز عزیزہ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے اپنی ایک تصویر شیئر کی ہے، اس تصویر میں انہیں فلسطینی مزاحمت کی شناخت بننے والا اسکارف کوفیہ پہنے وائٹ ہاوس کے سامنے کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔
انہوں نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرے کام سے کسی کو فرق پڑے گا یا نہیں، میرا کام ہمیشہ کیمروں کے پیچھے ہوتا ہے لیکن پھر بھی میں اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں۔
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ معتز عزیزہ نے مزید لکھا کہمیرا کام صرف میرے لیے نہیں ہے بلکہ یہ کسی بھی قیمت پر نسل کشی کو رکوانے کے لیے ہے۔انہوں نے اپنے فالوورز سے اپیل کرتے ہوئے لکھا کہ منصوبہ بندی کے تحت کی جانے والی اس نسل کشی کو روکنے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہنا نہ بھولیں۔
معتز عزیزہ نے اپنی پوسٹ کے آخر میں امریکی صدر جو بائیدن سے غزہ میں جنگ بندی کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا کہبس اب بہت ہوگیا ہی!