تل ابیب: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ غزہ کے ایک غذائی قافلے کو اسرائیلی بحریہ نے نشانہ بنایا جو علاقے کے پانیوں کو کنٹرول کرتی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ کے سربراہ تھامس وائٹ نے ایکس پر لکھاکہ ایک غذائی قافلہ جو شمالی غزہ میں داخل ہونے کا منتظر تھا، اسرائیلی بحریہ کی گولیوں کی زد میں آ گیا۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ غزہ کے ایک غذائی قافلے کو اسرائیلی بحریہ نے نشانہ بنایا جو علاقے کے پانیوں کو کنٹرول کرتی ہے۔
کینیڈا میں اسلاموفوبیا کی کوئی جگہ نہیں ، جسٹن ٹروڈو کی مسجد پر حملے کی مذمت
اسرائیل نے غزہ کے وسطی و شمالی حصے میں نیا آپریشن شروع کردیا۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق انسٹی ٹیوٹ فار اسٹڈی آف وار اینڈ کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل شمالی غزہ میں تمام انسانی پناہ گاہوں کو خالی کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
پورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کار دوبارہ در اندازی کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے اسرائیلی دفاعی فورسز کا کہنا تھاکہ ہم حماس کی جانب سے شمالی غزہ میں حکومتی اتھارٹی کی تشکیل نو کی کوششوں کو روکنے کے لیے کارروائیاں کر رہے ہیں۔دوسری جانب، اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل رفح اور وسطی غزہ سے حماس کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔