امریکہ نے اسرائیل اور فلسطین پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کے سلسلے کو ختم کریں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے حالیہ دنوں میں فلسطین میں دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی میں تیزی سے اضافے کے بعد بیان جاری کیا ہے۔
امریکی محمکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ بلنکن نے فلسطین کے صدر محمود عباس اور اسرائیل کے وزیر اعظم ایئر لاپڈ سے الگ الگ ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان تشدد کے سلسلے کے خاتمے کے لیے کام کرنا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل مغربی کنارے اور غزہ میں تحمل کا مظاہرہ کرکے ایسے اقدامات سے دور رہے جن سے کشیدگی میں اضافہ ہو۔
دوسری جانب ٹوئٹر پر جاری اسرائیلی وزیر اعظم کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’میں نے امریکی وزیر خارجہ بلنکن کو بتایا کہ تشدد کی حمایت کو برداشت نہیں کریں گے جبکہ انہوں نے یروشلم میں امن واپس لانے کے لیے عالمی حمایت کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یروشلم میں عبادت کرنے کی آزادی کو یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق فلسطین کے صدر محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ اسرائیلی فورسز اور شہریوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر ’ظالمانہ حملے‘ اور فلسطینی گاؤں اور قصبوں پر اسرائیلی قبضے حالات کو تباہ کن نتائج کی طرف لے جائیں گے۔
واضح رہے کہ جمعے کو مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جبکہ تشدد کے واقعات کے نتیجے میں 152 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔