امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ کئی سال جاری رہ سکتی ہے۔
واشنگٹن میں امریکی ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے اجلاس کے دوران منتخب نمائندوں کو صورت حال بتاتے ہوئے جنرل مارک ملی نے کہا کہ موجودہ حالات میں دنیا زیادہ غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے۔
جنرل مارک ملی نے کہا کہ بڑی طاقتوں کے درمیان اہم بین الاقوامی تنازع امکان کم ہونے کے بجائے بڑھ رہا ہے۔
امریکی جنرل نے کہا کہ یوکرین پر روس کا حملہ اس وقت دنیا کے امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
امریکا اس وقت انتہائی نازک صورت حال میں ہے۔ اس وقت ہمیں امن کو برقرار رکھتے ہوئے ایک واضح حکمت عملی پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون)کے ترجمان جان کربی بنے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ روس نے یوکرین کے بیشتر علاقوں میں اپنی بری فوج کی پیش قدمی روک دی ہے۔
جان کربی نے کہا ہے کہ کئی مقامات سے روس نے کیف سے اپنی فوجیں نکالنا شروع کر دی ہیں، امریکا کو خدشہ ہے کہ روسی افواج اب دارالحکومت کیف اور دیگر اہم مقامات پر فضائی حملے شروع نہ کردے۔