اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہم اپنا کام کر رہے ہیں اور سپریم کورٹ اپنا،تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔اعظم نذیر تارڑ نے موجودہ ملکی صورتحال اور عدالتی اصلاحات بل کے معاملے پر کہا ہے کہ ادارے ایک دوسرے کے دائرے میں نہ آئیں،
میڈیا رپورٹس کے مطابق اعظم نذیر تارڑ نے موجودہ ملکی صورتحال اور عدالتی اصلاحات بل کے معاملے پر کہا ہے کہ ادارے ایک دوسرے کے دائرے میں نہ آئیں،ایک دوسرے کی حدود میں نہیں جائیں گے تو تصادم نہیں ہو گا،پارلیمنٹ اس وقت صرف اپنا کام کر رہی ہے اور سپریم کورٹ اپنا کام کر رہی ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں فنڈز فراہمی کیس کی اِن چیمبر سماعت کے بعد اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان سے صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت توہین عدالت کا سامنا کرے گی؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کس چیز کی توہین عدالت؟ فنڈز کے معاملے پر حکومتی مؤقف سے عدالت کو آگاہ کر دیا ہے،وفاقی حکومت نے کابینہ سے قانون پاس کروایا ہے۔
آرمی چیف کی آئین 1973ء کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پرمبارکباد
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے فنڈز دینے کی اجازت نہیں دی،دیگر اداروں نے بھی تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔
فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈز قومی اسمبلی کی منظور سے جاری ہوتا ہے،حکومت کو بھی ہدایات کیلئے قومی اسمبلی کی منظوری درکار ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو انتخابات کے لیے فنڈز جاری کرنے کا حکم دے دیا،
سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 21 ارب روپے جاری کیے جائیں۔ آج پنجاب انتخابات کیلئے فنڈز کی عدم فراہمی سے متعلق سپریم کورٹ میں اِن چیمبر سماعت ہوئی،
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی نے سماعت کی۔ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے حکام نے معاشی صورتحال اور فنڈز پر بریفنگ دی،سیکرٹری الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل بھی اِن چیمبر سماعت میں موجود رہے۔