اسلام آباد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مولوی نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ محمود مولوی نے سرکاری تنصیبات پر حملے کے خلاف پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود مولوی نے سرکاری تنصیبات پر حملے کے خلاف پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ محمود مولوی نے تحریک انصاف کے تمام سوشل میڈیا گروپ بھی چھوڑ دئیے ۔پارٹی چھوڑنے کا اعلان کچھ دیر بعد کانفرنس میں کریں گے۔
اس طرح کی خبریں زیر گردش ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے کچھ اور رہنما بھی تحریک انصاف سے راہیں الگ کرنے کا سوچ رہے ہیں۔جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ثابت کروں گا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کو پرامن مظاہرین کی صفوں میں داخل کیا گیا ۔
عمران خان نے کبھی فوج اور عوام میں فاصلہ پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی، پرویزالہی
عمران خان نے 22 مارچ کو جاری کیا جانے والا ویڈیو پیغام دوبارہ شئیر کرتے ہوئے بتایا کہ 18 مارچ کو اسلام آباد کے جیوڈیشل کمپلیکس میں بچھائے گئے اپنے قتل کے جال سے ربّ العزت کے کرم سے بحفاظت نکلنے کے بعد میں نے 22 مارچ کو یہ بیان ریکارڈ کروایا۔
میں نے نہایت اصرار سے اپنے کارکنان کو تلقین کی انہیں جتنا مرضی اشتعال دلوایا جائے، انہوں نے مکمل طور پر پرامن رہتے ہوئے ہی احتجاج کرنا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ انشاءاللہ جب بھی ایک آزادانہ تحقیق ہوگی میں یہ ثابت کروں گا جلاؤ گھیراؤ کرنے والے بندوق برداروں کو بالکل اسی طرح پرامن مظاہرین کی صفوں میں داخل کیا گیا جیسے یہ اس موقع پر کرنے کی منصوبہ بندی کئے ہوئے تھے جس کا پردہ میں نے اس ویڈیو میں چاک کیا۔
عمران خان نے مذکورہ ویڈیو میں بتایا تھا کہ زمان پارک کے باہر آپریشن کا فیصلہ کیا گیا، اسلام آباد اور لاہور میں آئی جیز نے دو ٹیمیں بنائی ہیں جو ہمارے لوگوں میں شامل ہو کر چار پانچ پولیس اہلکاروں کو ماریں گے۔ جہاں سے ہنگامہ شروع ہو گا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ کرنے کی کوشش کریں گے