گلگت بلتستان: حاجی گلبر گلگت بلتستان کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے۔ حاجی گلبر کو وزارت اعلیٰ کو 19 ارکان کی حمایت کے ساتھ وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔
اسپیکر جی بی نذیر ایڈوکیٹ نے حاجی گلبر کے وزیراعلیٰ منتخب ہونے کا اعلان کر دیا۔حاجی گلبر کو پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حمایت حاصل رہی۔ حاجی گلبر 2020 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور وزیر صحت رہے۔
2009میں بھی حاجی گلبر پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں وزیر صحت رہے تھے۔حاجی گلبر کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیا میر سے ہے۔مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے لیے فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔گورنر ہائوس گلگت بلتستان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی جمیل احمد ، سعدیہ دانش،انجینئر اسماعیل اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے امیدوار حاجی گلبر کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے گلگت بلتستان کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے پارٹی کے کو چیئرمین آ صف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو،مشیر امور کشمیر گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ اور صدر پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد ایڈووکیٹ نے طویل مشاورت کے بعد پاکستان اور گلگت بلتستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے اور گلگت بلتستان کے مستقبل کے لئے اور یہاں پر ترقی ،ہم آہنگی اور معاشی ترقی کے لیے ہماری جماعت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ (آج) جمعرات کو وزارتِ اعلیٰ گلگت کے انتخاب کے لئے حاجی گلبر کو ووٹ دے گی اور ان کی حکومت کے ساتھ ہر ممکنہ تعاون بھی کرے گی۔
استحکام پاکستان پارٹی کا ’’ عقاب ‘‘ کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ
خیال رہے کہ پی ٹی آئی ہم خیال گروپ نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔ پی ٹی آئی ہم خیال گروپ کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے لیے تین امیدواروں نے پریس کانفرنس کی۔پی ٹی آئی ہم خیال گروپ کے وزارت اعلیٰ کے امیدوار راجہ اعظم خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جی بی اسمبلی میں اکثریت کو زبردستی اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا۔
ہمارے ساتھی ارکان اسمبلی کو کروڑوں روپے کی اسکیموں کا لالچ دیا گیا۔ساتھ نہ دینے پر ساتھی ارکان کو مقدمات اور گرفتاریوں کی بھی دھمکیاں دی گئیں۔راجہ اعظم خان نے کہا کہ اب ہم اسمبلی میں موثر اور بھرپور طریقے سے اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنما کاظم میثم نے کہا اقلیت کو مسلط کرکے جمہوری اور انسانی حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا۔