اسلام آباد : سابق صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ آج میں صدر پاکستان کا مکمل کنٹرول 14ویں صدر کے حوالے کر رہا ہوں۔
انہوں نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ صدر پاکستان کے اس ایکس ہینڈل پر پاکستان کے 13ویں صدر کے طور پر یہ میری آخری پوسٹ/ ٹویٹ ہے۔
یہ اکاؤنٹ اگست 2018 میں میں نے بنایا تھا۔ میں آج صدر پاکستان کا مکمل کنٹرول پاکستان کے 14ویں صدر کے حوالے کرنے جا رہا ہوں، پاکستان کی خدمت کرنا میرے لئے باعث اعزاز اور افتخار ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اللہ میری کوتاہیوں سے درگزر فرمائے اور جو اچھے کام کیے ہوں اس کا اجر عطا فرمائے۔ میری اہلیہ ثمینہ علوی بھی میرے ساتھ اس دعا میں شریک ہیں۔ ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک شاندار مستقبل ہمارے ملک کا منتظر ہے۔
رب اغفر وارحم وأنت خير الراحمين۔ یاد رہے مسلم لیگ (ن) اور دیگر اتحادی جماعتوں کے صدارتی امیدوار آصف علی زرداری قومی اسمبلی اور سینیٹ سے 255 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہو گئے جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے امیدوار محمود خان اچکزئی نے 119 ووٹ حاصل کئے۔
صدارتی الیکشن، محمود خان اچکزئی کو اپنے صوبے سے ایک بھی ووٹ نہ ملا
ہفتہ کو صدارتی انتخاب کیلئے قومی اسمبلی ہال کو بطور پولنگ سٹیشن استعمال کیا گیا جس میں سینیٹ آف پاکستان اور قومی اسمبلی کے اراکین نے اپنا حق ر ائے دہی استعمال کیا۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اراکین کیلئے قائم پولنگ سٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر کے فرائض جسٹس عمر فاروق نے ادا کئے۔ پولنگ کا آغاز گیارہ بجے ہوا۔ قومی اسمبلی کے رکن عبدالحکیم بلوچ نے پہلا ووٹ ڈالا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے کل 375 اراکین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جن میں سے مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، پاکستان مسلم لیگ، تحریک استحکام پاکستان، بلوچستان عوامی پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر حکمران جماعتوں کے مشترکہ امیدوار سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے 255 ووٹ حاصل کئے۔